میڈیکل کالجوں میں داخلے :سندھ حکومت کی نا اہلی کی سزا کراچی کے طلبہ بھگتنے لگے

37

کراچی(رپورٹ :حماد حسین)سندھ حکومت کی نااہلی کاخمیازہ کراچی کے طلبہ کو بھگتنا پڑ گیا‘کراچی کے میڈیکل کالجوں میں شہر کے طلبہ کی 100سے زاید سیٹیں غیرمقامی طلبہ کو داخلہ دیے جانے کاانکشاف‘ ڈومیسائل آن لائن نہ ہونے کی وجہ سے بڑی تعداد میں دہرے ڈومیسائل کے حامل بیرونی طلبہ وطالبات داخلہ حاصل کرنے میں کامیاب‘ کراچی کے طلبہ میں تشویش کی لہر دوڑ گئی‘بڑی تعداد میں اندرون سندھ اورپنجاب کے ڈومیسائل رکھنے والے طلبہ کو بھی داخلہ دے دیا گیا‘ گزشتہ برس اندرون سندھ داخلوں سے محروم رہ جانے والے طلبہ نے کراچی کاڈومیسائل بنا کر داخلے حاصل کرلیے۔ دوہرے ڈومیسائل کے حامل افراد کا تعلق اندورن سندھ ،پنجاب اور وفاق سے ہے۔ ایسے امیدواروں کی اکثریت نے گزشتہ سال کسی اور ضلع کی بنیاد پر اندرون سندھ میڈیکل کالجوں میں ایم بی بی ایس میں داخلہ لینے کی کوشش کی تاہم وہ داخلہ لینے سے محروم رہے لیکن اس برس وہ کراچی کا ڈومسائل بنا کر کراچی میں داخلہ لینے میں کامیاب ہو گئے۔ ان میں سے اکثریت کا ڈومیسائل مبینہ طورپر کراچی کے مختلف اضلاع سے بنوائے گئے ہیں جبکہ ان امیدواروں کا انٹر اور میٹرک بھی کراچی سے باہر کا تھا۔ ملکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سندھ میں مرکزی سطح پر میرٹ لسٹ جاری کرنے والی یونیورسٹی لیاقت میڈیکل یونیورسٹی کے ایک اہم ذمہ دار نے تصدیق کی ہے کہ ہم نے کچھ ایسے امیدواروں کے داخلے پکڑے ہیں جن کے پاس پنجاب کے ڈومیسائل تھے اور وہ سندھ کے ڈومیسائل بنانے میں بھی کامیاب ہو گئے‘ جس کے بعد انھیں کراچی اور اندرون سندھ کی میڈیکل کی جامعات میں داخلہ مل گیا اور اصل حق دار محروم رہ گئے تاہم شک پر جب ان کے شناختی کارڈ کے نمبر
جانچ کی تو پنجاب کا ڈومیسائل سسٹم آن لائن ہونے کی وجہ سے یہ پتا چل گیا کہ ان کے پاس تو پہلے پنجاب کا ڈومیسائل ہے پھر بعد میں انھوں نے سندھ کا بنایا۔ انھوں نے بتایا کہ سندھ میں ڈومسائل سسٹم آن لائن نہیں ہے جس کی وجہ دہرے ڈومیسائل کو پکڑنا مشکل ہے تاہم ہمیں کراچی سے یہ شکایتیں موصول ہوئی ہیں کہ بعض امیدواروں کے پاس پچھلے سال اندرون سندھ کے اضلاع کے ڈومیسال تھے اور ان کا میٹرک اور انٹر بھی کراچی سے باہر کا تھا مگر اس سال انہوں نے کراچی کے ڈومیسائل بنا کر داخلہ لے لیا‘ یاد رہے کہ سندھ میں باعث سندھ حکومت کی ڈومسائل پالیسی کی وجہ سے کراچی کے تعلیمی اداروں سے انٹر میٹرک اور او اور اے لیول کرنے والے امیدواروں کی نمایاں اکثریت میڈیکل کالجوں میں داخلہ لینے سے محروم ہو گئی اور ان کی جگہ تینوں صوبوں، وفاق اور اندرون سندھ کے طلبہ کراچی کے میڈیکل کالجوں میں داخلہ لینے پر کامیاب ہو گئے ہیں۔ کراچی میں ٹاپ نمبر پر آنے والی امیدوار جس کا ڈائو میڈیکل یونیورسٹی میں داخلہ ہوا اس نے اپنا میٹرک اور انٹر اسلام آباد بورڈ سے کیا ہے جبکہ اس کا عارضی اور مستقل پتا راولپنڈی کا تھا اس نے ڈومسائل کراچی کا لگایا تھا۔