مالی: افریقہ کے مشرقی شہر گاؤ میں ایک خوفناک حملے میں درجنوں افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 13 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق مالی کی فوج کے ترجمان نے کہاکہ انتہاپسندوں نے ایک سرکاری وفد پر اس وقت حملہ کیا جب وہ فوج کی سیکیورٹی میں سفر کر رہا تھا، اس حملے میں 25 شہری ہلاک اور 13 زخمی ہوئے جبکہ مقامی حکام کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 56 تک پہنچ چکی ہے۔
یہ واقعہ گاؤ سے 30 کلومیٹر دور کوبے گاؤں کے قریب پیش آیا، جو ایک عرصے سے داعش اور القاعدہ جیسے گروہوں کی سرگرمیوں کا مرکز رہا ہے۔
فوج نے جوابی کارروائی میں 19 حملہ آوروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے، تاہم فوجی اہلکاروں کے جانی نقصان کے بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
مالی میں انتہاپسندی کی جڑیں 2012 میں توریگ علیحدگی پسند تحریک سے جڑی ہوئی ہیں اور اس کے بعد سے ملک میں تشدد کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، گاؤ کے مقامی شہریوں کے مطابق فوج روزانہ کی بنیاد پر شہریوں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی کوشش تو کرتی ہے لیکن خونریزی معمول بن چکی ہے۔
خیال رہے کہ مالی، برکینا فاسو اور نائیجر میں 2020 سے 2023 کے دوران ہزاروں افراد شدت پسندی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں جبکہ لاکھوں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوچکے ہیں۔