مٹیاری،پہلی ایگرولائیوا سٹاک اینڈ ہینڈی کرافٹس تقریب مکمل

181

مٹیاری(نمائندہ جسارت)ضلع مٹیاری میں منعقد ہونے والی پہلی ایگرو-لائیو اسٹاک اینڈ ہینڈی کرافٹس ایکسپو 2025ء کامیابی کے ساتھ مکمل ہوگئی۔ اختتامی تقریب کے موقع پر کمشنر حیدرآباد ڈویژن بلال احمد میمن نے خصوصی شرکت کی اور مختلف اسٹالز کا دورہ کیا۔ انہوں نے ایکسپو کے انعقاد کو تاریخی سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسی تقریبات مقامی معیشت، زراعت، اور ہنر مند افراد کے فروغ کے لیے نہایت ضروری ہیں۔ مٹیاری جیسے زرعی ضلع میں اس سطح کی ایکسپو سے نہ صرف کسانوں اور مالوندوں کو فائدہ ہوگا بلکہ ہینڈی کرافٹس اور کاروباری مواقع بھی بڑھیں گے۔کمشنر بلال احمد میمن نے زرعی ٹیکنالوجی، لائیو اسٹاک، ہینڈی کرافٹس، اور زرعی فنانسنگ کے اسٹالز کا دورہ کیا اور اسٹال مالکان اور کسانوں سے تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے جدید زرعی مشینری اور مقامی کھانوں کے اسٹالز میں خاص دلچسپی لی اور منتظمین کی کاوشوں کو سراہا۔ڈپٹی کمشنر مٹیاری محمد یوسف شیخ نے کہا کہ ایکسپو میں لائیو اسٹاک، فشریز، زراعت، تعلیم، سوشل ویلفیئر، اطلاعات، میڈیا، پولیس، صحت، اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سمیت مختلف اداروں کے تعاون سے معلوماتی اور تجارتی اسٹالز لگائے گئے، جو کہ انتہائی قابلِ تعریف ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایکسپو مٹیاری کی زرعی ترقی اور مقامی کاروباری افراد کے لیے نئے مواقع پیدا کرے گی۔اختتامی تقریب میں ایس ایس پی مٹیاری فیصل بشیر میمن ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر مٹیاری ون نور احمد کرو، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ٹو اقرا جنت، DHO مٹیاری پیر غلام حسین، اسسٹنٹ کمشنر مٹیاری عبد الستار شیخ ، اسسٹنٹ کمشنر ہالا ڈاکٹر مظاہر، اسسٹنٹ کمشنر سعید آباد اسد اللہ کہوکہر اور ضلع بھر کے تمام افسران اور معزز شخصیات اور عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ایکسپو کے آخری دن اختتامی اور ایوارڈ تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں بہترین پرفارمنس دینے والے منتظمین، طلبا ، دودھ کا مقابلہ جیتنے والوں کو، بہترین جانور رکھنے والوں اور میڈیا نمائندوں کو خصوصی ایوارڈز اور تعریفی اسناد دی گئیں۔ کمشنر حیدرآباد بلال احمد میمن نے ایکسپو کی بہترین کوریج کرنے والے صحافیوں کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ میڈیا کے مثبت کردار کے بغیر ایسے ایونٹس کی کامیابی ممکن نہیں۔ایکسپو میں دونوں دن مختلف نسلوں کی بکریوں (ٹاپری کاری، پٹیری، جمن پاری، تپا، کاموری) کی نمائش کے ساتھ بھینس کے دودھ کے مقابلے اور فوڈ کمپیٹیشن، جس میں مقامی کھانوں کے اسٹالز بھی لگائے گئے ۔اس کے علاوہ زرعی فنانسنگ کے لیے اسٹیٹ بینک اور دیگر بینکوں کے معلوماتی اسٹالز، اسکول کے بچوں کے سائنسی اور تخلیقی پروجیکٹس کے اسٹال بھی لگائے گئے۔