رضاکارانہ بنیاد پر ایتھنول ملانے کی پالیسی کا مسودہ تیار

43

اسلام آباد ( نمائندہ جسارت)پیٹر ولیم ڈویژن نے درآمدی ایندھن پر انحصار کم کرنے اور قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کے لیے رضاکارانہ بنیاد پر ایتھنول ملانے کی پالیسی کا مسودہ تیار کرلیا ہے۔توقع ہے کہ ڈویژن اس مسودے کی منظوری دے گا جس سے پیٹر ول میں 10 فیصد ایتھنول ملانے کی اجازت ہوگی۔ اس خطہ کے متعدد ممالک ایتھنول ملانے کا پروگرام تیل کی درآمدات کو کم کرنے میں کامیاب رہے ہیں اب پٹرول میں 20 فیصد ایتھنول مرکب حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہیںپاکستان کی ایتھنول بلینڈنگ پالیسی کا مسودہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) میں پیش کیا جائے گا۔یہ منصوبہ وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے 23 جون 2024 کو ایک قومی ایتھنول حکمت عملی تیار کرنے کے لئے ایک حکومتی کمیٹی کی تشکیل کے بعد بنایا گیا ہے۔وزیر خزانہ سمیت وزیر پٹرولیم کی سربراہی میں کمیٹی نے اس تجویز کو حتمی شکل دے دی ہے۔ وزیر پٹرولیم نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم سے بھی اتفاق کیا۔انہوں نے کہا کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں یا آئل ریفائنری کے لیے یہ پالیسی اپنانا لازمی نہیں ہوگا۔اس پالیسی کا مقصد آہستہ آہستہ ملک بھر میں ایتھنول ملے پٹرول میں اضافہ کرنا ہے۔ آئل ریفائنریوں کو ابتدائی طور پر رضاکارانہ طور پر پٹرول کے ساتھ 1 سے 5 فیصد ایتھنول ملانے کی ترغیب دی جائے گی۔سال 10-2009 میں حکومت نے آزمائشی بنیاد پر ای-10 پیٹرول متعارف کرایا جس میں 10 فیصد ایتھنول تھا۔ ایندھن ابتدائی طور پر سندھ میں فروخت کیا جاتا تھا اور بعد میں عام پٹرول کے مقابلے میں قدرے کم قیمت پر پنجاب تک بڑھا یا گیا۔تاہم ایتھنول کی محدود دستیابی، کار مینوفیکچررز کے خدشات اور عالمی سطح پر ایتھنول کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے اس منصوبے کو ایک سال بعد بند کر دیا گیا تھا۔وزیر پیٹرولیم کی سربراہی میں ایک حکومتی کمیٹی منصوبے کی نگرانی کرے گی، ہر چھ ماہ بعد پیش رفت کا جائزہ لے گی اور ضروری ایڈجسٹمنٹ کرے گی۔طویل مدت کے لئے، تجویز ایتھنول کی پیداوار میں اضافہ کرنے اور گنے کے گڑ سے باہر متبادل ذرائع تلاش کرنے کی تجویز دیتی ہے۔وفاقی وزیر نے پارلیمانی کمیٹی کو آگاہ کیا کہ اس نے کار مینوفیکچررز کے ساتھ مل کر ایسے انجن تیار کرنے کی بھی سفارش کی ہے جو زیادہ ایتھنول مرکبات کو استعمال کرسکیں۔
مسودہ تیار