آئی ایم ایف مشن پاکستان میں گورننس اور عدلیہ کے امور کا جائزہ لے رہا ہے، وزارت خزانہ

150

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) مشن پاکستان میں ججوں کی تقرری، عدلیہ کی آزادی اور دیگر گورننس امور کا جائزہ لے رہا ہے، اس کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن، وزارت قانون و انصاف، اسٹیٹ بینک اور دیگر اداروں سے بھی مشاورت کرے گا۔

وزارت خزانہ کی وضاحت

وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف طویل عرصے سے پاکستان کو تکنیکی مدد اور پالیسی رہنمائی فراہم کرتا آیا ہے، جس کا مقصد بہتر طرز حکمرانی، شفافیت اور احتساب کو فروغ دینا ہے، آئی ایم ایف نے مختلف ممالک میں معاشی عدم توازن کو دور کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔

گورننس اور کرپشن ڈائیگناسٹک اسیسمنٹ

وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف کے لیے بدعنوانی سے نمٹنا اور گڈ گورننس بنیادی عوامل ہیں، اسی تناظر میں، حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹرکچرل بینچ مارک تشکیل دیا ہے، جس کا مقصد اصلاحاتی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے تکنیکی مدد کا حصول ہے،حکومت گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگناسٹک اسیسمنٹ کرے گی، جس میں ریاست کے چھ کلیدی شعبوں میں کرپشن سے متعلق کمزوریوں کا جائزہ لیا جائے گا۔

آئی ایم ایف مشن کا مختلف اداروں سے مشاورت کا شیڈول

وزارت خزانہ نے تصدیق کی کہ آئی ایم ایف کا تین رکنی وفد پاکستان میں مختلف اداروں سے مشاورت کرے گا، جن میں شامل ہیں،فنانس ڈویژن، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، اسٹیٹ بینک آف پاکستان، آڈیٹر جنرل آف پاکستان، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)، الیکشن کمیشن آف پاکستان، وزارت قانون و انصاف کے افسران سے ملاقاتیں کی جائیں گی۔

آئی ایم ایف کی تردید

خیال رہےکہ وزارت خزانہ کی تصدیق کے باوجود عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان میں عدلیہ، ججوں کی تقرری اور دیگر حکومتی معاملات کا جائزہ لینے کے لیے اپنا مشن بھیجنے کی خبروں کی تردید کی ہے۔