حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) عبدالوحیدقریشی کردار وگفتار میں یکساں اور خدمتِ خلق کااستعارہ تھے وہ ہر طبقہ فکر میں محترم اور مقبول تھے، ان کا انتقال محض جماعت اسلامی نہیں حیدرآباد کا نقصان ہے وہ بلند اخلاق وکردار کے حامل اوردلوں پہ حکمرانی کرتے تھے، ان جیسی شخصیت کا خلا آسانی سے پ±ر نہیں ہوگا،ان خیالات کا اظہار حیدرآباد میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام عبدالوحید قریشی کی یاد میں تعزیتی جلسہ سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جلسہ کی صدارت نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کی جبکہ ملی یکجہتی کونسل پاکستان اور جے
یوپی کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر،ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر اسد اللہ بھٹوایڈووکیٹ، سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی، جماعت اسلامی حیدرآباد کے امیر حافظ طاہر مجید، بلدیہ حیدرآباد کے ڈپٹی میئر اور پیپلز پارٹی کے رہنما صغیر قریشی، پیپلز پارٹی سندھ کے ترجمان عاجز دھامرہ،ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رکن قومی اسمبلی صلاح الدین، ایم پی اے صابر حسین قائم خانی، سابق وزراءسندھ نواب راشد علی خان، زاہد بھرگڑی، مسلم لیگ(ن) کے سابق رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ شبیر انصاری، جے یو آئی سندھ کے رہنما مولانا تاج محمد نائیوں، جے یو آئی (س) کے رہنما عبدالواحد خان سواتی،مرکزی مسلم لیگ کے رہنما خالد سیف، سابق سٹی ناظم حیدرآباد حاجی معین شیخ، سابق نائب ناظم سٹی قدیر ناغڑ، سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس غلام ربانی،عبدالمعید شیخ ایڈوکیٹ، شیعہ علماءپاکستان کے صوبائی رہنما سید معظم شاہ جہانیاں، جماعت اسلامی حیدرآباد کے سابق امراءمشتاق احمد خان، عقیل احمد خان، جنرل سیکرٹری محمد حنیف شیخ اور مرحوم کے بڑے صاحبزادے ابوالاعلیٰ عارف نے بھی خطاب کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا کہ عبدالوحیدقریشی نے سید مودودی رحمہ اللہ کے نظریات کو شعوری طور پر سمجھا اور اللہ کی رضا کے لیے خدمتِ خلق کا راستہ اختیار کیا انہوں نے بھائی چارگی، اتحاد اور دعوتِ دین کے لیے گراں قدر خدمات انجام دیں اپنی اولاد اور رشتہ داروں کو بھی اس کام سے منسلک کیا وہ ان کے مشن کو جاری رکھے گی۔ انہوں نے صحت وتعلیم کے میدان میں بھی گراں قدر خدمات انجام دیں۔ ڈاکٹرصاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عبدالوحید قریشی بلند اخلاق کے حامل اور حیدرآباد کی مقبول ترین رہنما تھے ،انہوں نے مختلف مسالک کو یکجا کرنے میں اہم کردار ادا کیا، لسانی فسادات کے موقع پر امن و محبت کے پیامبر بن کر قابل قدر کام کیا۔ اسد اللہ بھٹو نے خطاب میں کہا کہ وحید قریشی ہر ایک کے کام آتے تھے انہوں نے اپنی ذات اور خاندان کے لیے کچھ جمع نہیں دکھی انسانوں کی خدمت کی وہ سادگی کا مرقع تھے۔ محمد حسین محنتی نے کہا کہ نفسانفسی کے اس دور میں کوئی اپنے لیے نہیں دوسروں کے لیے سوچے یہ معمولی بات نہیں، عبدالوحید قریشی کے پیچھے سید مودودی کی فکر ودعوت اور جماعت اسلامی کی تنظیم تھی، انہوں بلدیہ کی تعلیمی کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت اسکولز کے قیام اور معیارکی بہتری میں بھی نمایاں کام کیا۔ضلعی امیر حافظ طاہر مجید نے کہا کہ آج حیدرآباد شہر ایک ایسی شخصیت سے محروم ہو گیا ہے جو جماعت اسلامی کے لیے ہی نہیں بلکہ وہ شہر حیدرآباد کے قائد تھے یہاں پر تمام مکتبہ فکر کے اور جماعتوں کے رہنما ¶ں کی موجودگی اس بات کی دلیل ہے۔
مقررین