حکمراں غزہ کے مظلوموں کی داد رسی کیلیے عملی کردار ادا کریں: ڈاکٹر ابوالخیر زبیر

85
The rulers should play an active role in helping the victims

حیدرآباد: جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر نے کوہ نور چوک حیدرآباد میں لبیک یافلسطین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم امہ بیدار ہو اور غزہ کے مظلوموں کی مدد کرے پاکستان کے غیور عوام کے دل فلسطینی عوام کے ساتھ ڈھڑکتے ہیں پاکستان اسلام کا قلعہ اور ایٹمی طاقت ہے ہمارے حکمرانوں کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ غزہ کے مظلوں کی دادرسی کیلئے عملی کردار اداکریں۔

ڈاکٹر ابوالخیر زبیر کا کہنا تھا کہ آج کا لبیک فلسطین مارچ فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے کیا گیا جس میں پاکستان کی تمام سیاسی مذہبی جماعتوں کے قائدین نے فلسطینی عوام کیساتھ اظہاریکجہتی کرتے ہوئے یہ پیغام دے دیا ہے کہ وہ ہر فورم پر مظلوم فلسطینیوں کیلئے صدائے حق بلند کرتے رہیں گے۔

ان کا کہنا تھاکہ اگر ہم عملی کردار ادا نہیں کرسکتے تو کم ازکم اسرائیل کی مصنوعات کا بائیکاٹ ضرور کریں اسے معاشی طور پر نقصان پہنچائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطینی عوام کی نسل کشی کررہا ہے 20ہزار سے زائد معصوم بچوں کو شہید کیا جاچکا ہے غزہ کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا گیا ہے وہ بے سرورسامان آج بھی اسرائیلی فوج کے ظلم و ستم کا بڑی پامردی سے مقابلہ کررہے ہیں لیکن مسلم حکمراں بے حسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں صیہونی قوتیں گریٹر اسرائیل کے منصوبے پر عمل پیراہیں فلسطین،لبنان،شام اور ایران تک یہ جنگ وسیع ہو چکی ہے۔

صدر جمعیت علمائے پاکستان کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مسلم حکمراں غیرت ایمانی کا عملی مظاہرہ کریں اسلامی سربراہی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے اور اس میں غزہ کے مظلوموں کی دادرسی کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں ہم گریٹر اسرائیل کے منصوبے کو کسی صورت پورا نہیں ہونے دیں گے حکومت پاکستان او آئی سی کا اجلاس بلا کر مظلوم فلسطینیوں کی دادرسی کے عملی کردار ادا کرے۔

لبیک یافلسطین مارچ سےٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے حماس کے رہنما خالد قدومی کا کہنا تھا کہ مجاہدین نے اسرائیل کی طاقت کو بے نقاب کردیاہے غزہ کے چھوٹے سے علاقے میں ایک سال سے بمباری کرنے کے باوجود وہ کامیاب نہیں ہوا اس کے تمام تر عزائم اب بے نقاب ہو چکے ہیں اسرائیل جنگ ہار چکا ہے اور اب جنگی جرائم کررہا ہے مجاہدین اسرائیل کی بربادی تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔

اس موقع پر پیر غلام محمد سوہو ،شبیر احمد میسمی ، عاجردھامرہ،ابو مریم صابر ودیگر مقررین نے بھی شرکاسے خطاب کیا۔