مصنوعی ذہانت اور کمپیوٹر پر مبنی ملازمتوں کا مستقبل

120

ایک نئی تحقیق کے مطابق مصنوعی ذہانت (AI) ممکنہ طور پر 70 فیصد کمپیوٹر سے منسلک نوکریوں کی جگہ لے سکتی ہے، جس کے معیشت اور معاشرتی ڈھانچے پر گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ کمپیوٹر پر مبنی نوکریاں جیسے پروجیکٹ مینجمنٹ، مارکیٹنگ اور ایڈمنسٹریٹیو سپورٹ مصنوعی ذہانت سے سب سے زیادہ متاثر ہو سکتی ہیں۔ انسٹیٹیوٹ فار پبلک پالیسی ریسرچ (IPPR) کے مطابق AI کے اثرات کو کم کرنے کے لیے موجودہ پالیسیوں میں بہتری کی ضرورت ہے۔

اس تحقیق کے لیے 22 ہزار عام پیشوں کا تجزیہ کیا گیا، جس میں معلوم ہوا کہ کمپیوٹر پر منحصر کام بڑے پیمانے پر خودکار ہوسکتے ہیں، جس کے نتیجے میں ادارتی، اسٹریٹجک، اور تجزیاتی کاموں پر مصنوعی ذہانت کا سب سے زیادہ اثر متوقع ہے۔

تھنک ٹینک IPPR کے مطابق موجودہ پالیسی میں AI کے وسیع اثرات کو نظرانداز کیا جا رہا ہے اور اس پر مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ روزگار کے تحفظ کے لیے مناسب حکمت عملی بنائی جا سکے۔

مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے اثرات کے باعث کمپیوٹر پر مبنی شعبوں میں جدید مہارتوں کی ضرورت پہلے سے زیادہ بڑھ جائے گی اور مستقبل میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے ٹیکنالوجی اور پالیسیوں میں توازن پیدا کرنا ضروری ہوگا۔