چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے 100 دن، زیر التوا مقدمات میں بڑی کمی

41

اسلام آباد (نمائندہ جسارت) جسٹس یحییٰ آفریدی کے بطور چیف جسٹس پاکستان 100 دن مکمل ہونے پرکارکردگی رپورٹ جاری کردی گئی۔ پاکستان کا نظام عدل بہتری کی جانب گامزن ہیں اور چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے 100 روز میں بڑے اقدامات سامنے آئے ہیں جبکہ کارکردگی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں زیر التوا 8 ہزار مقدمات نمٹائے گئے اور مقدمات کی جلد سماعت کا مکینزم وضع کرنے اور جیل ریفامرز کے آغاز سمیت کئی اصلاحات کی گئیں۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے پہلے 100 دن، عدالت عظمیٰ کے زیر التوا مقدمات میں 3 ہزار کی بڑی کمی واقع ہوئی۔اعلامیہ کے مطابق عدالت عظمیٰ نے 8 ہزار 174 مقدمات کا فیصلہ کیا، عدالت عظمیٰ میں 4 ہزار 963 نئے مقدمات کا اندراج ہوا۔عدالت عظمیٰ کے اعلامیہ کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل نے 2 میٹنگز میں ججز کیخلاف 46 شکایات کا جائزہ لیا، جوڈیشل کونسل نے ججز کیخلاف 40 شکایات کو نمٹایا۔اعلامیہ کے مطابق جوڈیشل کونسل نے 5 شکایات پر 5 ججز سے ابتدائی جواب مانگا، جج کیخلاف ایک شکایات پر مزید تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔رپورٹ کے مطابق عدالت عظمیٰمیں میرٹ پر تمام ہائی کورٹس سے 5 سینئر ججز نامزد کیے گئے اور تمام 5 ہائی کورٹس میں 36 ایڈیشنل ججز کی تعیناتی ہوئی۔ عدالت عظمیٰسے جاری اعلامیے کے مطابق عدالتی اصلاحات میں اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت کے لیے ’’ آن لائن فیڈ بیک فار ‘‘ جاری کیا گیا، عدلیہ نے ٹیکس سے متعلق مقدمات کی جلد سماعت کے لیے ان کی درجہ بندی کا نظام متعارف کروایا۔ ججز اور وکلا کی استعدادکار بڑھانے کے لیے تربیتی کورسز بھی کرائے جا رہے ہیں اور قلیل مدتی ، وسط مدتی اور طویل مدتی اہداف کے تحت عدالتی عمل مزید منظم کیا جا رہا ہے۔