اسلام آباد : وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک کا کہنا ہے کہ ملک میں گیس کی قلت کی وجہ سے نئے میٹرز لگانے کی اجازت نہیں دے سکتے ہیں ، صوبوں کو آئین کے مطابق مختص کوٹہ کے مطابق گیس فراہم کی جارہی ہے اور کوئی بھی آئین سے مبرا نہیں ہے۔
۔جمعرات کو رکن قومی اسمبلی مصطفی محمود کی صدارت میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کا اجلاس پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی اراکین کے علاوہ وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک اور سیکرٹری پٹرولیم سمیت دیگر حکام نے شرکت کی ، اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہاکہ مجھ سمیت میری منسٹری میں سب آئین کے تابع ہیں اورآئین کو سائیڈ کر کے فیصلوں کے حوالے سے بات درست نہیں ہے، انہوں نے کہاکہ ایس این جی پی ایل نے یو ایف جی ٹارگٹ مکمل کیا ہے اور بلوچستان میں نقصانات پر کمپنی بہترین پرفارمینس دے رہی ہے ، انہوں نے کہاکہ پہلی دفعہ ہوا ہے کہ اوگرا اہداف کو حاصل کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ بلوچستان میں 50 فیصد گیس نقصانات کے مسائل کا سامنا ہے اس حوالے سے ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ جتنی بھی گیس استعمال کریں بل پانچ سے سات ہزا ر تک دیں گے انہوں نے کہاکہ انتظامی معاملات میں عدالتی احکامات سے مشکلات ہوئی ہیں اورانتظامی امور میں عدالتی مداخلت ہی کی وجہ سے قانون بدلنے پڑتے ہیں ، انفرااسٹرکچر میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کے نتیجے میں نقصانات کم ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ملک میں گیس کی کمی ہے میٹر لگانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ، ہمارے پہلے دور حکومت میں گیس میٹرز پر پابندی لگائی گئی تھی اسی طرح پی ٹی آئی دور حکومت میں بھی گیس میٹرز پر پابندی لگی انہوں نے کہاکہ پورے ملک میں ایک میٹر کنکشن کی بھی اجازت نہیں دے سکتے ہیں جب گیس ہی نہیں تو میٹرکی اجازت دینا سمجھ سے بالاتر ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت چار سے ساڑھے چار ملین میٹردرخواستیں آ چکی ہیںاور ان درخواست گزاروں میں سے بہت سوں نے پیسے بھی جمع کرا رکھے ہیں انہوں نے کہاکہ اگر کسی ایک کے لیے کنکشن کھلے گا تو پھر سب کے لیے اجازت ہوگی۔