کراچی:سندھ ہائیکورٹ نے کراچی کے اہم ترین پانی فراہمی کے منصوبے کے فور کی راہ میں حائل زمین کے تنازع پر حکم امتناع ختم کرتے ہوئے تعمیراتی کام جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔
عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران بیرسٹر ولید خانزادہ نے مؤقف اختیار کیا کہ حکم امتناع کے باعث یہ اہم منصوبہ تاخیر کا شکار ہو رہا ہے۔ دوسری جانب درخواست گزار کی وکیل فریدہ منگریو نے مطالبہ کیا کہ حکومت زمین کے حصول میں قانونی تقاضے پورے کرے۔
عدالت کو بتایا گیا کہ دیہہ اللہ پیمائی تعلقہ شاہ مرید میں4 ایکڑ زمین کے حوالے سے تنازع موجود ہے جب کہ درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ پروجیکٹ میں تاخیر کا الزام بے بنیاد ہے کیونکہ حکومتی پالیسی خود غیر واضح رہی ہے، کبھی فنڈز کی کمی کا جواز دیا گیا اور کبھی منصوبہ واپڈا کے سپرد کر دیا گیا۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ عوامی مفاد کے منصوبے کو معمولی زمین کے تنازع پر نہیں روکا جا سکتا۔ عدالت نے مولا بخش سمیت دیگر درخواست گزاروں کی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے کے فور منصوبے پر فوری کام کی اجازت دے دی۔