ٹرمپ کا بین الاقوامی فوجداری عدالت پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان

110

واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق

وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہاکہ   اس ایگزیکٹو آرڈر کے تحت ان افراد اور ان کے اہل خانہ پر مالی اور ویزا پابندیاں عائد کی جائیں گی جو امریکی شہریوں یا ان کے اتحادیوں کے خلاف آئی سی سی  کی تحقیقات میں معاونت فراہم کریں گے۔

واضح رہےکہ بین الاقوامی فوجداری عدالت جنگی جرائم، نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کی تحقیقات اور ان کے مقدمات چلانے کے لیے قائم کی گئی تھی تاہم امریکا اس عدالت کا رکن نہیں اور اس پر پہلے بھی تحفظات کا اظہار کر چکا ہے۔

امریکی حکومت کا مؤقف ہے کہ آئی سی سی کو اس کا دائرہ اختیار امریکا یا اس کے اتحادیوں پر لاگو کرنے کا حق حاصل نہیں ہے کیونکہ امریکا نے اس عدالت کے قیام کے معاہدے (روم اسٹیٹیوٹ) پر دستخط نہیں کیے۔

امریکی اقدامات اور ردعمل

یاد رہےکہ  ٹرمپ انتظامیہ نے اس سے قبل بھی آئی سی سی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا، جب آئی سی سی نے افغانستان میں مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات کے سلسلے میں ڈونلڈ ٹرمپ کے عملے سے اور دیگر کاغذات کی جانچ پڑتال کی تھی۔

اس اعلان کے بعد بین الاقوامی برادری کی جانب سے ردعمل متوقع ہے کیونکہ ICC کو اقوام متحدہ اور یورپی ممالک کی حمایت حاصل ہے، یہ دیکھا جانا باقی ہے کہ آیا یہ پابندیاں ICC کی تحقیقات کو روکنے میں کامیاب ہوں گی یا نہیں۔

خیال رہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ اقدام اس وقت  کیا جب آئی سی سی نے امریکا اور اس کے اتحادیوں خاص طور پر اسرائیل کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا۔