غزہ: فلسطینی شہریوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے اور وہاں کے رہائشیوں کو مصر یا اردن منتقل کرنے کے بیان پر سخت غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کسی بھی صورت اپنی زمین نہیں چھوڑیں گے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی عوام نے اس منصوبے کو “ناقابل قبول اور ظالمانہ سازش” قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہر حال میں اپنی سرزمین پر قائم رہیں گے، اس بار ہم کہیں نہیں جائیں گے، جیسا کہ 1948 میں ہوا تھا، ہم اپنی سرزمین پر اپنی شناخت اور حق کے ساتھ زندہ رہیں گے، چاہے حالات کتنے ہی مشکل کیوں نہ ہوں۔”
رفح کے 30 سالہ رہائشی ایحاب احمد نے کہا، “ٹرمپ اور نیتن یاہو کو سمجھنا چاہیے کہ ہم اپنی زمین سے محبت کرتے ہیں اور کسی صورت اسے نہیں چھوڑیں گے، چاہے ہمیں خیموں یا سڑکوں پر ہی کیوں نہ رہنا پڑے۔”
غزہ کے جنوبی شہر رفح کے رہائشی حاتم عزام کاکہنا تھا کہ امریکی صدر غزہ کو “کچرے کا ڈھیر” سمجھتے ہیں، حالانکہ حقیقت اس کے برعکس ہے، ٹرمپ مصر اور اردن کو فلسطینی مہاجرین کو قبول کرنے کے لیے ایسے مجبور کر رہے ہیں جیسے یہ ممالک ان کے ذاتی فارم ہاؤس ہوں۔
دوسری جانب مصر اور اردن نے بھی امریکی صدر کے منصوبے کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔
ٹرمپ کا غزہ پر قبضے کا اعلان
خیال رہےکہ وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ پر قبضے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ غزہ کی پٹی کا “مالک” بنے گا اور وہاں ترقیاتی منصوبے شروع کرے گا۔