امریکی پوسٹل سروس نے چین اور ہانگ کانگ سے آنے والے پارسل معطل کردیے

96

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے میکسیکو، کینیڈا اور چین کے خلاف ٹیرف کے اعلان کے چند روز بعد ہی نیا حکم نامہ سامنے آیا ہے جس کے تحت چین اور ہانگ کانگ سے آنے والے تمام پارسل امریکی پوسٹل سروس نے معطل کردیے ہیں۔ اس اقدام کو تجارتی جنگ میں ایک بڑے حملے کے روپ میں دیکھا جارہا ہے۔

صدر ٹرمپ نے کہتے ہوئے مزید خرابی پیدا کردی ہے کہ ٹیرف اور دیگر متنازع امور پر انہیں اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے گفت و شنید کی کوئی جلدی نہیں ہے۔

یو ایس پوسٹل سروس نے تاحکمِ ثانی چین اور ہانگ کانگ سے آنے والے تمام پارسل روک دیے ہیں۔ امریکی حکام نے چین پر بھی اِسی نوعیت کے اقدامات کا الزام عائد کیا تھا۔ اس کے نتیجے میں امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ انتہائی خطرناک شکل اختیار کرتی جارہی ہے۔ صدر ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا کی برآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے تاہم اِس پر اعلان یا فیصلے پر عملدرآمد ایک ماہ کے لیے ملتوی کردیا ہے۔

امریکا اور یورپ میں یہ کہا جارہا ہے کہ دونوں ملکوں کے صدور کے درمیان بہت جلد بات چیت ممکن ہے کیونکہ تجارتی جنگ کا گراف بلند ہونے سے صرف یہ دو ملک متاثر نہیں ہوں گے بلکہ دنیا بھر کی معیشتوں کو جھٹکا لگے گا اور یوں معاملات مزید خرابی کی طرف جائیں گے۔