منور چورنگی انڈر پاس‘ تعمیراتی کام کے باعث ایک ٹریک مکمل بند

53
گلستان جوہر منور چورنگی پر انڈر پاس کی تعمیراتی کام کی وجہ سے بند کی جانے والی سڑک پر چائے کے ہوٹل والے نے اپنی کرسیاں اور ٹیبلیں رکھ دی ہے

کراچی (رپورٹ: منیر عقیل انصاری) رمضان المبارک سے قبل کراچی کی معروف اور مین سڑک گلستان جوہر منور چورنگی پر انڈر پاس کا تعمیراتی کام شروع ہونے کے باعث ایک ٹریک کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔ انڈر پاس پر تعمیراتی کام کے آغاز کی وجہ سے منور چورنگی پر ٹریفک جام رہنا معمول بن گیا، گلستان جوہر چورنگی فلائی اوور سے کامران چورنگی اور موسمیات کی جانب جانے والے ٹریفک کو سروس روڈ کی جانب منتقل کیا گیا ہے اور مین سڑک کو بڑے بڑے کنکریٹ بلاک لگا کر عام ٹریفک کیلیے بند کردیا ہے جبکہ منور چورنگی انڈر پاس کی تعمیرات کے لیے بند کیے جانے والے مین سڑک پر چائے کے ہوٹل والوں نے اپنی کرسیاں اور ٹیبلیں ڈال دی ہیں۔ اسی طرح سڑک کے اطراف میں فروٹ کے ٹھیلے اور دیگر خونچہ فروشوں کے ٹھیلے موجود رہتے ہیں، جس کی وجہ سے ٹریفک مزید جام رہتا ہے۔ گلستان جوہر منور چورنگی کی مین سڑک بند ہونے کی وجہ سے روزانہ صبح اسکول اورکالج جانے والے طلبہ اور دفاتر جانے والے خواتین و حضرات کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ پہلے ہی مین یونیورسٹی روڈ پر ریڈ لائن منصوبے کی وجہ سے شہریوں کو ڈھائی سال سے بدترین ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، اس حوالے سے ایک شہری نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں دیگر منصوبوں کی طرح ایک اور تھکا ہوا اور کمپرومارزڈ پروجیکٹ شروع کیا گیا ہے جس کا نتیجہ عوام کیلیے پریشانی کا باعث ہوگا اور کراچی کے دیگر علاقوں بالخصوص گلستان جوہر کے شہریوں کو تقریبا ڈیڑھ سال تک روزانہ ٹریفک جام میں اپنا قیمتی وقت ضایع کرنا پڑے گا ۔کیونکہ سندھ حکومت کا کراچی میں تعمیراتی کام کو طول دینا روایت بن گئی ہے اور وقت مقررہ پر کسی منصوبے کو مکمل نہیں کیا جاتا ہے۔ شہری کا مزید کہنا تھا کہ انڈر پاس کی تعمیر کی وجہ سے مین سڑک بند کردی گئی ہے جبکہ متبادل ٹریک پر ٹریفک کی روانی انتہائی سست روی کا شکار رہتی ہے۔ رمضان المبارک میں بھی شہریوں کو بدترین ٹریفک جام کا سامنا رہے گا۔ واضح رہے گلستان جوہر چورنگی انڈر پاس کے بعد منور چورنگی پر انڈر پاس کی تعمیر کا کام شروع ہو گیا ہے، جس کا ابتدائی تخمینہ ایک ارب روپے لگایا گیا ہے۔ صوبائی محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ سے منظوری کے بعد انڈر پاس کی تعمیر ادارہ ترقیات کراچی (کے ڈی اے) کے سپرد کی گئی ہے۔