بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کی جانب سے ای او بی آئی فنڈز میں کرپشن اور خردبرد کے معاملےپر نیب نے ای او بی آئی چیئرمین سے ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
بحریہ ٹاؤن کی جانب سےای اوبی آئی فنڈزمیں کرپشن اورخردبردہونے کے معاملےپرنیب نےملک ریاض اور دیگر کےخلاف ایک اورانکوائری شروع کردی ہےنیب نے چیئرمین ای او بی آئی کو خط لکھ کر معاملے کی معلومات طلب کرلیں۔
نیب کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ای اوبی آئی کی جانب سے بحریہ ٹاؤن کے کتنے ملازمین کورجسٹرڈ کیا گیا؟بحریہ ٹاؤن کی جانب سےای اوبی آئی فنڈز کی مد میں کتنی رقم جمع کرائی؟نیب کی کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم نےچیئرمین ای او بی آئی کوآج طلب کررکھاہے۔
قومی احتساب بیوریو(نیب) کی بحریہ ٹاؤن انتظامیہ لکھے گئے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن سے کتنی رقم کی وصولی باقی ہے؟ بحریہ ٹاؤن کوجاری کیا گیا ڈیمانڈ نوٹس بھی فراہم کیا جائے، اگر س حوالےسےکوئی کیس زیرالتواء ہے تو بتایا جائے۔
محمد اقبال حسین نے یہ بھی کہا تھا کہ ڈھاکا، کراچی اور لاہور کے درمیان کارگو پروازیں بھی جلد شروع ہو جائیں گی، جس سے تجارت اور کاروباری تبادلوں کو مزید سہولت ملے گی۔