کراچی(کامرس رپورٹر)پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز بدترین مندی رہی۔ منافع کی خاطر فروخت کے دباو اور سیاسی افرا تفری کی وجہ سے ٹریڈنگ کے دوران مارکیٹ پرکشش نہ رہی اور انڈیکس 1500پوائنٹس گھٹ گیا جس کی وجہ سے مارکیٹ 1 لاکھ 14 یزار اور 1لاکھ13ہزار پوائنٹس کی دو بالائی حد سے نیچے گرگیا۔مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کو 120ارب روپے سیز اید کا خسارہ برداشت کرنا پڑا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم14053ارب روپے سے کم ہو کر 13933 ارب روپے رہ گیا جبکہ 58.22فیصد حصص کی قیمتیں بھی کم ہوگئیں پیر کو کیمیکل،کمرشل بینکوں ،فرٹیلائزر، تیل و گیس کی تلاش کرنیوالی کمپنیوں ،او ایم سیز ،پاور جنریسن اور ریفائنری سمیت اہم شعبوں میں فروخت کا دباو رہا جس کی وجہ سیکے ایس ای 100 انڈیکس 1510 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی جس سے انڈیکس 1 لاکھ 14 ہزار 255 پوائنٹس سے کم ہوکر 1 لاکھ 12 ہزار 745 پوائنٹس ہو گیا اسی طرح 509 پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای 30 انڈیکس 35 ہزار359پوائنٹس پر آگیا جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 70 ہزار 604 پوائنٹس سے کم ہو کر 69 ہزار 855 پوائنٹس پر بند ہوا۔ مارکیٹ کے سرمائے میں 120 ارب 83 کروڑ 22لاکھ 99 ہزار 107 روپے کمی واقع ہوئی جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 14053 ارب 83کروڑ 96 لاکھ 2 ہزار 238 ارب روپے سے کم ہوکر 13933 ارب 73 لاکھ 3 ہزار 131روپے رہ گیا۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں پیر کو 20ارب روپے مالیت کے40کروڑ14 لاکھ 56ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ گذشتہ جمعہ کو 27 ارب روپے مالیت کے 54کروڑ 31 لاکھ 24 ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے۔ اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ روز مجموعی طور پر 450 کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 137 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 262 میں کمی اور 51کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ کاروبار کے لحاظ سے ورلڈکا ل ٹیلی کام ،بینک آف پنجاب ،غنی کیمیکل،سنرجیکوپاک اور فوجی سیمنٹ سر فہرست رہے۔