ٹوکیو/بیجنگ /سڈنی /واشنگٹن ( خبرایجنسیاں +مانیٹرنگ ڈیسک ) ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیکسوں کی بھرمار سے ایشیائی اوریورپی ممالک کی اسٹاک مارکٹس پر بھی پڑ رہے ہیں۔ایشائی مارکیٹ شدید مندی کا شکار ہیں جب کہ ٹرمپ کی نئی ٹیرف پالیسی کے اطلاق کے پہلے روز امریکا میں بھی اسٹاک مارکیٹس میں مندی کا رجحان ہے۔میسکیو کی صدر کلاڈیا شینبام نے اعلان کیا ہے کہ امریکی صدر نے ان کے ملک کے لیے
محصولات میں 25 فیصد اضافے کو ایک ماہ کے لیے مؤخر کر دیا ہے۔چین نے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں امریکا کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کیا ہے ۔جاپان اور جنوبی کوریا کی اسٹاک مارکیٹ میں 2 فیصد سے زائد گراوٹ دیکھی گئی جب کہ سنگاپور کی اسٹاک مارکیٹ میں بھی شدید مندی کا رجحان رہا۔بھارت سمیت دیگر ایشیائی ممالک کی مارکیٹ بھی بے یقینی کا شکار ہیں۔ سرمایہ کار انتظار کرو اور نظر رکھو کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی اسٹاک مارکیٹ میں بھی صورت حال کوئی بہت اچھی نہیں ہے ۔یورپی یونین کی کرنسی یورو 2 سال کی کم ترین سطح پر آگئی۔ چینی یوان اور کینیڈین ڈالر کی قدر میں بھی ریکارڈ کمی ہوئی۔ علاوہ ازیں اب تک سب سے مستحکم سمجھے جانے والے سوئنس فرینک کی قدر میں بھی کمی دیکھی جا رہی ہے۔ادھر برسلز میں یورپی رہنماؤں کی ایک میٹنگ کے بعد یورپی یونین کی فارن پالیسی چیف کاجا کالاس نے صحافیوں سے کہا ہے کہ تجارتی جنگوں میں جیتنے والا کوئی نہیں ہوتا،اگر امریکا کے ساتھ تجارتی جنگ ہے تو پھر ایک طرف کھڑا اگر کوئی ہنس رہا ہے تو وہ چین ہے۔