اسلام آباد:8 فروری کو پاکستان تحریک انصاف کے ملک گیر احتجاج کو روکنے کے لیے حکومت نے پس پردہ کوششیں تیز کردی ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ حکومت نے پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت سے بیک ڈور رابطے کیے ہیں اور احتجاج روکنے یا محدود کرنے کے حوالے سے مختلف آپشنز پر بات چیت ہو رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے پی ٹی آئی کو وزیراعظم سے ملاقات کی پیشکش کی ہے اور مذاکرات کی بحالی کے لیے مثبت پیش رفت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ دریں اثنا اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق بھی اس معاملے میں متحرک ہیں اور پی ٹی آئی کو قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
حکومت نے پیش کش کی ہے کہ ملک گیر احتجاج کے بجائے کسی ایک مقام پر جلسے یا ریلی کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ وزیراعظم سے براہ راست مذاکرات کی راہ ہموار ہو سکتی ہے اور مستقبل میں سیاسی کشیدگی کم کرنے کے لیے مزید اقدامات بھی کیے جا سکتے ہیں، تاہم پی ٹی آئی نے اب تک حکومتی تجاویز پر کوئی باضابطہ ردعمل نہیں دیا اور اپنی حکمت عملی پر غور کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ حکومت اس وقت سیاسی استحکام برقرار رکھنے کے لیے سرگرم ہے اور کسی بھی قسم کے دنگا فساد، توڑ پھوڑ یا گرفتاریوں سے بچنا چاہتی ہے۔ خاص طور پر فروری کے مہینے میں کئی اہم بین الاقوامی سرگرمیاں شیڈول ہیں، جن کے دوران ملک میں امن و امان برقرار رکھنا حکومت کے لیے ترجیح بن گیا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق فروری میں یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے جائزے کا امکان ہے۔ اسی طرح 8 فروری کو دولت مشترکہ کی انٹرنیشنل پارلیمانی کانفرنس بھی ہے جب کہ فروری کے دوسرے ہفتے میں ترک صدر رجب طیب اِردوان کا دورہ پاکستان بھی شیڈول ہے۔ علاوہ ازیں چیمپئنز ٹرافی کے میچز بھی فروری ہی کے تیسرے ہفتے میں ہوں گے۔