ایک نئی تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ معمر افراد میں کولیسٹرول کی سطح میں ہر سال ہونے والے اتار چڑھاؤ سے ان کی دماغی صحت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ خاص طور پر جن افراد کے کولیسٹرول میں نمایاں تبدیلیاں دیکھنے میں آتی ہیں ان میں ڈیمنشیا اور ذہنی صلاحیتوں میں کمی کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
ایک تحقیق جسے نیورولوجی نامی جرنل میں شائع کیا گیا ہے، کے مطابق جن افراد کے کولیسٹرول کی سطح میں سب سے زیادہ تغیر پایا گیا، ان میں ڈیمنشیا کا خطرہ 60 فیصد زیادہ دیکھا گیا۔ مزید برآں ایسے افراد میں علمی صلاحیتوں میں کمی کا امکان 23 فیصد بڑھ جاتا ہے جو ڈیمنشیا کی ابتدائی علامت ہو سکتی ہے۔
میلبورن کی موناش یونیورسٹی کے ریسرچ فیلو ژین زو نے تحقیق کے حوالے سے کہا کہ کولیسٹرول میں سالانہ اتار چڑھاؤ ڈیمنشیا کے خطرے سے دوچار افراد کی شناخت کے لیے ایک نیا بائیو مارکر ثابت ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تحقیق اس بات کو واضح کرتی ہے کہ کسی بھی مخصوص وقت پر جائزہ لیے گئے کولیسٹرول کی سطح سے زیادہ، اس کی سالانہ تبدیلیاں دماغی صحت پر اثر ڈالنے والے عوامل کی بہتر پیشگوئی کر سکتی ہیں۔
یہ نتائج اس جانب اشارہ کرتے ہیں کہ دماغی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے کولیسٹرول کی سطح کو مستحکم رکھنا ضروری ہے اور اس حوالے سے مزید تحقیق دماغی امراض کی روک تھام میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔