این ایف سی ایوارڈ پر آرمی چیف کی یقین دہانی، وزیراعلیٰ پختونخوا کا عدالت نہ جانے کا اعلان

33
General Faiz would be the best

پشاور:خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کے معاملے پر سپریم کورٹ جانے کا ارادہ ترک کر دیا گیا ہے، کیونکہ آرمی چیف نے اجلاس بلانے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فوجی قیادت ہر معاملے میں شامل ہوتی ہے، اسی لیے آرمی چیف سے مسائل پر بات ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے مالی حقوق کے لیے جدوجہد جاری رہے گی اور اگر یقین دہانی پر عمل نہ ہوا تو دیگر آپشنز بھی زیر غور آئیں گے۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ باقی تین صوبوں کے مقابلے میں خیبرپختونخوا کی کارکردگی نمایاں ہے، کرپشن کے الزامات دیگر صوبوں میں لگ رہے ہیں جبکہ ہمارے صوبے میں شفافیت کو یقینی بنایا گیا ہے۔

این ایف سی ایوارڈ سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیا ایوارڈ نہ ملنا صوبے کے ساتھ ناانصافی ہے اور اگر نیا این ایف سی متعارف کرایا گیا تو قبائلی اضلاع کی شمولیت کے بعد ہمیں 130 سے 150 ارب روپے زائد ملیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا کے حصے میں اضافے کے باوجود اب تک 360 ارب روپے کی رقم موصول نہیں ہوئی۔ سابقہ حکومتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مختلف جماعتوں کے اقتدار میں رہنے کی وجہ سے صوبہ مالی مشکلات کا شکار ہوا۔