حماس نے معاہدے کی خلاف ورزی کی تو غزہ خالی کرانے واپس جائیں گے ، نیتن یاہو کی دھمکی

95
Hamas has not accepted the ceasefire deal

مقبوضہ بیت المقدس : اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے بعد دونوں فریقوں کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ جاری ہے۔ تل ابیب نے جنگ کی طرف واپسی اور فلسطینی تحریک کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی صورت میں غزہ کی پٹی کے رہائشیوں کو دوبارہ نقل مکانی پر مجبور کرنے کے امکان کا اشارہ دیا۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ترجمان اومر دوستری نے کہا ہے کہ مقصد غزہ میں حماس کی موجودگی کو ختم کرنا ہے۔ حکومت ایران کے اثر و رسوخ کے محور پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

اخبار یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اومر دوستری نے مزید کہا کہ اسرائیل جنگ مکمل طور پر ختم کرنے پر راضی ہو جائے گا اگر حماس غیر مسلح ہونے پر راضی ہو جائے اور محفوظ راہداری کے ذریعے غزہ سے نکل جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد یہ ہے کہ حماس مزید غزہ میں موجود نہ رہے۔ اگر یہ ایک گولی چلائے بغیر ہو سکتا ہے تو یہ بہت اچھا ہے۔ اگر ایسا ممکن نہ ہوا تو ہم دوبارہ جنگ شروع کریں گے۔