جان بچانے والی 36 دواؤں پر کسٹم ڈیوٹی بالکل معاف

134
medicines

صحتِ عامہ کے حوالے سے کارکردگی کا معیار بہتر بنانے کے لیے لازم ہے کہ حکومت انقلابی نوعیت کے اقدامات کرے۔ دنیا بھر میں حکومتیں صحتِ عامہ کا گراف بلند کرنے کے لیے ایسے ہی اقدامات کیا کرتی ہیں۔ ہمارے ہاں البتہ ایسا نہیں ہو پارہا۔

بھارت کی وزیرِخزانہ نرملا سیتا رمیا نے بجٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے جان بچانے والی 36 دواؤں پر کسٹم ڈیوٹی بالکل معاف کردی ہے۔ اب کسی بھی شخص کو جان بچانے والی اِن دواؤں پر ڈیوٹی کی مد میں کچھ بھی ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ اس کے نتیجے میں صحتِ عامہ کا معیار بلند ہوگا اور عام آدمی کو زیادہ ریلیف مل سکے گا۔

چند ایک ریاستوں کے سوا بھارت کے طول و عرض میں سرکاری اسپتال معیاری ہیں اور غریبوں کے علاج پر غیر معمولی توجہ دی جاتی ہے۔ گجرات، مہاراشٹر، جنوبی اور مشرقی بھارت میں سرکاری کنٹرول والے ادارے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اتر پردیش، بہار، مدھیہ پردیش اور ہریانہ وغیرہ میں سرکاری اداروں کا حال بُرا ہے۔

نرملا سیتا رمیا نے انکم ٹیکس کے لیے حد بڑھاکر 12 لاکھ روپے سالانہ کردی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سالانہ 12 لاکھ روپے تک کمانے والے کسی بھی شخص کو انکم ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ یہ ایک بڑی ریلیف ہے۔ ملک بھر میں اس فیصلے کا بھرپور خیرمقدم کیا گیا ہے۔ بھارت کا شمار اُن ممالک میں ہوتا ہے جہاں حکومت اگرچہ بہت مضبوط ہے مگر آبادی کی واضح اکثریت اب بھی انتہائی غریب ہے اور سخت نامساعد حالات میں زندگی بسر کر رہی ہے۔ ایسے میں انکم ٹیکس کی سیلنگ بڑھانے سے عام آدمی کو سکون کا سانس لینے کا موقع ملے گا۔