اراکینِ پارلیمان کی تنخواہوں میں 100 فیصد اضافہ شرمناک ہے، تنظیم اسلامی

98

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)معاشی دلدل میں پھنسے پاکستان کے اراکینِ پارلیمان کی تنخواہوں میں 100 فیصد اضافہ شرمناک ہے۔ یہ بات تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف پاکستان کے عوام غربت کی چکی میں بری طرح پِس رہے ہیں اور انہیں مختلف قسم کے ٹیکسوں کے ذریعے مہنگائی کے پہاڑ تلے دبا دیا گیا ہے، دوسری طرف اشرافیہ کے اللے تللے ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے۔ گزشتہ سال کے آخر میں پنجاب اسمبلی نے اپنی ہی تنخواہوں اور مراعات میں اوسطا 526 فیصد اضافہ کا بل منظور کرکے بے حمیتی کی انتہا کر دی تھی، پھر یہ کہ وہ ایف بی آر جس کے چیئرمین کے اپنے بیان کے مطابق محکمہ میں سالانہ 700 ارب روپے کی کرپشن ہوتی ہے اس نے 1000 نئی گاڑیاں خریدنے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ سب اس ملک میں ہو رہا ہے جس کے وزیراعظم اور وزیرخزانہ سمیت اعلی سول و عسکری قیادت سودی قرضہ دینے والے مختلف اداروں اور دیگر ممالک میں کشکول اٹھاتے پھرتے ہیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق مملکتِ خدادادپاکستان اس وقت 73.3 کھرب روپے کا مقروض ہے۔ گویا ہر اہم معاشی اشاریہ میں گراوٹ دکھائی دیتی ہے اور جن معاشی اشاریوں میں کچھ بہتری نظر آئی ہے اس کا فائدہ بھی اسی مراعت یافتہ طبقہ کو حاصل ہو رہا ہے جو گزشتہ 77 برس سے ملک کے سیاہ و سفید کا مالک بن کر بیٹھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ فرسودہ نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے۔ جاگیرداری اور سرمایہ داری کے ظالمانہ نظام کے ساتھ ساتھ سود، کرپشن اور اقربا پروری کا خاتمہ کیا جائے۔ پاکستان میں اسلام کا معاشی نظام قائم اور نافذ ہوگا تو عوام کے بنیادی معاشی مسائل بھی حل ہوں گے اور مسلمانانِ پاکستان کی آخرت بھی سنور جائے گی۔