واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ شام میں القاعدہ سے منسلک گروہ حراس الدین کا ایک سینئر رہنما امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا ۔ شمال مغربی شام کے جس علاقے میں امریکا نے کارروائی کی ، وہ شام کے عبوری صدر احمد الشرع کے عسکری دھڑے ہیئت تحریر الشام کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ سینٹ کوم کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ امریکی فورسز نے شمال مغربی شام میں ایک ہدف کو ٹھیک نشانہ بنایا جس میں حراس الدین کے سینئر رہنما محمد صلاح زبیر کو ہلاک کردیا گیا۔ برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق صلاح زبیر کی گاڑی اس وقت امریکی ڈرون کا نشانہ بنی جب وہ سرمداادلب شاہراہ پر سفر کر رہے تھے۔ یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب چند روز قبل ہی حراس الدین نے عبوری صدر احمد الشرع کے حکم پر تنظیم تحلیل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ سیرین آبزرویٹری کے مطابق تنظیم نے ہیئت تحریر الشام کے ساتھ مسلح تصادم سے بچنے کے لیے تنظیم کی تحلیل کا اعلان کیا۔ واضح رہے کہ ہیئت تحریر الشام بھی 2016 ء تک القاعدہ کی شاخ تھی، تاہم پھر اس نے راہیں جدا کر لی تھیں۔ امریکا میں قائم سائٹ انٹیلی جنس گروپ کے مطابق حراس الدین کی بنیاد 2018 ء میں رکھی گئی تھی۔ امریکا نے 2019 میں حراس الدین کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا اور اس کے کئی رہنماؤں کی گرفتاری میں مدد دینے پر انعامات کی پیش کش کی تھی۔ امریکا نے گزشتہ سال اگست اور ستمبر میں شمال مغربی شام میں گروہ کی قیادت کو نشانہ بناتے ہوئے پے در پے فضائی حملے کیے تھے۔امریکا ہیئت تحریر الشام کو اب بھی دہشت گرد گروپ قرار دیتا ہے،جب کہ اس نے گزشتہ برس اسد ی حکومت کے خاتمے کے بعد تنظیم پر سے کچھ پابندیاں اْٹھا لی تھیں۔