اسلام آباد(آن لائن)قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار نے وزارت سے اسٹیل مل کے مالی معاملات کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس چیئرمین حفیظ الرحمن کی صدارت میں ہوا،سیکرٹری وزارت نے بتایا کہ اسٹیل مل کے حوالے سے روسی ماہرین کی ٹیم پاکستان آئی تھی،روس کے ساتھ آن لائن اجلاس ہوئے ہیں روس کی ٹیکنیکل ٹیم اسٹیل مل کا جائزہ لے رہی ہے،سیکرٹری صنعت و پیداوار نے بریفنگ میں بتایا کہ 30 جون تک حتمی فیصلہ کر لیا جائے گا، اسٹیل مل کی 345 ارب روپے کی لائبلیٹیز ہیں، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ روس کے ساتھ معاملات مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں،اسٹیل مل کو اسکریپ کرنے کی بجائے بحالی کی طرف کام جاری ہے،ہماری نالائقی کی وجہ سے اسٹیل مل بند پڑی ہے،حکام وزارت صنعت وپیداوار نے بتایا کہ 2015 سے پاکستان اسٹیل مل بند پڑی ہے، 31 جنوری تک روس کی ٹیم اپنی رپورٹ جمع کرا دے گی،پاکستان اسٹیل ملز کو کراچی واٹر سپلائی کے پانی کی سپلائی اور بقایا جات کے معاملے کے حوالے سے چیئرمین کمیٹی حفیظ الدین نے کہا کہ اسٹیل ملز کا مسئلہ ہمارے لیے انتہائی سنجیدہ ہے،کراچی واٹر بورڈ اسٹیل مل میں کس کو پانی دے رہا ہے،واٹر بورڈ وہاں کے رہائیشیوں سے براہ راست بل لے،وزارت صنعت و پیداوار کے حکام نے بتایا کہ اسٹیل ملز کے ملازمین کو حکومت سے قرض لے کر تنخواہیں دیتے ہیں کمیٹی نے وزارت صنعت و پیداوار سے اسٹیل مل کے مالی معاملات کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
قائمہ کمیٹی