پاکستانی نژاد امریکی جج نے تاریخی فیصلہ سنادیا:ٹرمپ کو حکمنامہ منسوخ کرنا پڑ گیا

167

واشنگٹن: پاکستانی نژاد امریکی جج کے تاریخی فیصلے کی وجہ سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنا حکم نامہ منسوخ کرنا پڑ گیا۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک اور عدالتی محاذ پر شکست کا سامنا کرنا پڑا، جہاں پاکستانی نژاد امریکی جج لورین علی خان نے ان کے ایک صدارتی حکم نامے کو غیر مؤثر قرار دے دیا۔

یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی فنڈنگ روکنے کا حکم دیا تھا، جسے عدالت میں چیلنج کیا گیا۔  بعد ازاں اس کیس کی سماعت پاکستانی نژاد امریکی جج لورین علی خان نے کی اور انہوں نے ٹرمپ کے حکم نامے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے منسوخ کرنے کا فیصلہ سنایا۔

اس عدالتی فیصلے کے بعدٹرمپ انتظامیہ کو اپنا صدارتی حکم نامہ واپس لینا پڑا، تاہم، وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے وضاحت دی کہ ٹرمپ نے یہ اقدامات قانون کے دائرے میں رہ کر کیے تھے اور اس فیصلے کے خلاف مزید قانونی جنگ لڑنے کے لیے تیار ہیں۔

واضح رہے کہ لورین علی خان کے والد ایک معروف ڈاکٹر ہیں، جو 50 سال قبل امریکا منتقل ہوئے تھے۔ ان کی بطور جج تعیناتی نہ صرف پاکستانی نژاد امریکی کمیونٹی کے لیے باعثِ فخر ہے بلکہ امریکی عدلیہ میں تنوع کی علامت بھی ہے۔

یہ عدالتی شکست ٹرمپ کے لیے ایک بڑا دھچکا سمجھی جا رہی ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب دوبارہ صدارتی انتخابات کی دوڑ میں کامیاب ہوکر وائٹ ہاؤس میں عہدہ سنبھال چکے ہیں۔