شام میں نئی قیادت برسراقتدار، ملکی آئین منسوخ، احمد الشرع عبوری صدر مقرر

162

شام میں نئی قیادت نے ملک کا اقتدار سنبھالیا ہے، آئین کو منسوخ کردیا ہے اور بشارالاسد حکومت کا تختہ الٹنے والے شامی گروہ حیات تحریرالشام کے سربراہ احمد الشرع کو ملک کا عبوری صدر مقرر کردیا گیا ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق  ملک کا آئین معطل کر دیا گیا ہے اور احمد الشرع کو عبوری صدر نامزد کیا گیا ہے۔

 ترجمان ملٹری آپریشن کمانڈ شام حسن عبدالغنی نے اعلان کیا کہ 2012 کا آئین منسوخ کردیا ہے، شام میں ایمرجنسی پروسیجر کے تحت اپنائے گئے قوانین بھی منسوخ کردیے گئے ہیں۔

الشرع کو عبوری مرحلے کے لیے ایک عارضی قانون ساز کونسل بنانے کا بھی اختیار دیا گیا جو نئے آئین کی منظوری تک اپنا کام انجام دے گی۔

اس کے علاوہ ترجمان نے ملک میں مسلح دھڑوں کو تحلیل کرنے کا بھی اعلان کیا، جو ان کے بقول ریاستی اداروں میں ضم ہو جائیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بعث پارٹی، جو کئی دہائیوں تک شام پر حکمرانی کرتی رہی کو باضابطہ تحلیل کر دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ شام میں اپوزیشن فورسز نے ملک کے بڑے شہروں پر قبضہ کرتے ہوئے سابق صدر بشار الاسد کو ملک سے فرار ہونے پر مجبور کر دیا تھا جس کے بعد 5 دہائیوں سے زائد عرصے تک شام پر حکومت کرنے والے الاسد خاندان کے اقتدار کا سورج غروب ہوا۔

بشار الاسد اپنی فیملی کے ساتھ روس فرار ہو گئے تھے جہاں انہوں نے سیاسی پناہ لے لی ہے۔ مزید برآں ملک کے عبوری رہنما احمد الشرع کا کہنا تھا کہ شام میں انتخابات کے انعقاد میں 4 سال لگ سکتے ہیں۔