اوپن اے آئی کا چینی کمپنی پر اے آئی ماڈلز کے غیر قانونی استعمال کا الزام

141

سان فرانسسکو:اوپن اے آئی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ چین کی کمپنیاں امریکی آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کو مسلسل کاپی کے ساتھ ساتھ اسے اپنے ماڈلز کی تربیت کے لیے غیر قانونی طور پر استعمال کر رہی ہیں۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ مائیکرو سافٹ کے ساتھ مل کر ان تمام اکاؤنٹس کو بین کررہی ہے جو غیر قانونی طور پر ان کے ماڈلز کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ساتھ ہی کمپنی (اوپن اے آئی) اس بات کی تحقیقات بھی کر رہی ہے کہ ان سرگرمیوں کے پیچھے کون سے عناصر شامل ہیں۔

واضح رہے کہ اوپن اے آئی کی جانب سے اس الزام سے متعلق کسی مخصوص چینی کمپنی کا ذکر نہیں کیا گیا، تاہم بظاہر محسوس ہوتا ہے کہ اس کا اشارہ ڈیپ سیک کی جانب ہو سکتا ہے۔ جس کی وجہ یہ ہے کہ ڈیپ سیک کا آر 1 لارج لینگویج ماڈل دنیا بھر میں تیزی سے مقبول ہو رہا ہے اور اس نے حالیہ دنوں میں امریکی اسٹاک مارکیٹ میں شدید ہلچل مچائی ہے، جس کے نتیجے میں خطیر نقصان بھی ہوا ہے۔

وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق اوپن اے آئی اپنی کمپنیوں کو کاروباری صارفین کے لیے ماڈلز استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے لیکن وہ انہیں اپنے ماڈلز کی تربیت کے لیے استعمال نہیں کر سکتے۔یہی وجہ ہے کہ شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ہوسکتا ہے ڈیپ سیک نے چیٹ جی پی ٹی کو استعمال کرکے اپنے آر 1 ماڈل کو تربیت دی ہوگی۔

اوپن اے آئی کے ترجمان نے برطانوی میڈیا کو بتایا کہ چین کی متعدد کمپنیاں اہم امریکی اے آئی ماڈلز کو اپنی ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، جس کے بعد کمپنی امریکی حکومت کے ساتھ مل کر اپنے جدید ترین ماڈلز کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے سرگرم ہے۔

ٹیکنالوجی ماہرین کا کہناہ ے کہ ڈیپ سیک کا چیٹ بوٹ اتنا ہی مؤثر کام کر رہا ہے جتنا اوپن اے آئی اور گوگل کے ماڈلز، لیکن اس کی تیاری میں اخراجات کم آئے ہیں اور کم طاقتور چپس استعمال کی گئی ہیں۔