اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی ہدایات پر عملدرآمد کرتے ہوئے افسران کے لیے 1010 گاڑیوں کی خریداری کا معاملہ روک دیا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر ارشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ کمیٹی کو مطمئن کرنے تک گاڑیاں نہیں خریدیں گے، کمیٹی پہلے پیپرا رولز پر پیپرا اتھارٹی کو بلائے، جب تک پیپرا رولز پر کمیٹی مطمئن نہیں گاڑیوں کی خریداری منجمد رہے گی۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ ایف بی آر کے 100 ویگو ٹرک کہاں اور کس کے استعمال میں ہیں سب ثبوت ہیں، افسران گاڑیوں کے اسٹکر اتار کر گھروں میں استعمال کرتے ہیں اور آئندہ بھی کریں گے۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ 22 جنوری کے کمیٹی اجلاس کے بعد ٹیکس حکام گھٹیا حرکتوں پر اتر آئے ہیں ، ایف بی آر کے افسران نے مجھے براہ راست مارنے کی دھمکی دی ، کراچی میں رہتا ہوں اور دھمکیوں کا جواب دینا بھی جانتا ہوں، ایف بی آر کے حکام نے کاروبار ختم کرنے کی بھی دھمکی دی۔ واضح رہے کہ ایف بی آر نے 13 جنوری 2025 کو ریونیو شارٹ فال کے باوجود افسران کے لیے 1200 سی سی کی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا تھا جس پر کافی تنقید ہوئی۔