اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے ’آن لائن گستاخانہ مواد پھیلانے‘ کے جرم میں 2 افراد کو سزائے موت سنا دی۔
سیشن جج افضل مجوکہ نے سزا موت کے وارنٹ جاری کیے، وارنٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں مجرمان کو پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 295 (سی) کی خلاف ورزی پر موت کی سزا سنائی جاتی ہے۔
دونوں وارنٹس میں لکھا گیا ہے کہ مجرمان کو اس وقت تک پھانسی کے پھندے پر لٹکایا جائے جب تک ان کی موت واقع نہ ہو جائے، تاہم یہ سزائے موت اسلام آباد ہائی کورٹ کی توثیق سے مشروط ہے۔
جج نے نوٹ کیا کہ مجرمان سزا کے خلاف اسلام آباد ہائی کوٹ میں 30 دن کے اندر اپیل دائر کرسکتے ہیں۔
مجرمان کو دفعہ 295 (بی) کی خلاف ورزی پر عمر قید جبکہ دفعہ 298 (اے) کے تحت تین سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی، اسی طرح پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) کی دفعہ 11 کی خلاف وزری پر 7 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔
ملزمان کے خلاف سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد پھیلانے پر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اسلام آباد میں مقدمہ درج تھا۔
2021 میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی طرف سے درج کی گئی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق ایک مجرم کو اسلام آباد میں ’گستاخانہ مواد واٹس ایپ گروپ پر پھیلانے ’ پر گرفتار کیا گیا۔
واضح رہے کہ 25 جنوری کو راولپنڈی کی ایک عدالت نے سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلانے کے جرم میں 4 مجرمان کو سزائے موت سنائی تھی۔ عدالت نے مجرمان کو سیکشن 295 (سی) کے تحت سزائے موت، سیکشن 295 (بی) کے تحت 10 سال قید اور سیکشن 295 (اے) کے تحت 10، 10 لاکھ روپے جرمانے کا حکم بھی دیا تھا۔