اسلام آباد: ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو (ڈی آر سی) میں جاری تنازع میں اضافہ کے بعد وہاں پھنسے 75 پاکستانیوں کو روانڈا منتقل کردیا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ صوبائی دارالحکومت گوما میں کشیدگی میں اضافے کے دوران تقریباً 150 پاکستانی پھنسے ہوئے ہیں۔
شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ کیگالی میں ہائی کمیشن پاکستانی شہریوں سے رابطے میں ہے، اور متاثرہ پاکستانیوں کے لیے رہائش اور خوراک کاانتظام کیا گیا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کیگالی میں پاکستان کے ہائی کمشنر نعیم اللہ خان کی کاوشوں سے روانڈا کے حکام نے پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو روانڈا میں داخلے کی اجازت دے دی ہے اور اب تک 75 پاکستانی روانڈا منتقل ہو چکے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کسی بھی متاثرہ پاکستانی کو مدد کی ضرورت ہو تو وہ واٹس ایپ پر (923335328517+) پر ہائی کمیشن سے رابطہ کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق جمہوریہ کانگو کے صدر نے روانڈا کے حمایت یافتہ جنگجوؤں کے خلاف بھرپور فوجی کارروائی کا اعادہ کیا ہے جو خطے کے اہم مقامات پر قبضہ کرنے کے بعد معدنیات سے مالا مال مشرقی علاقے میں مزید پیش قدمی کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے اداروں نے خبردار کیا ہے کہ جمہوریہ کانگو (ڈی آر سی) کے مشرقی شہر گوما میں باغیوں اور سرکاری فوج کے مابین لڑائی کے باعث حالات تیزی سے بگڑ رہے ہیں۔
شمالی کیوو صوبے کے دارالحکومت گوما کے زیادہ تر حصے پر ایم 23 باغیوں کا قبضہ ہے اور یہ باغیوں اور سرکاری فوج کے درمیان لڑائی کا مرکز بھی ہے تاہم دہائیوں سے جاری اس جنگ میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے اور باغیوں نے مشرقی کانگو کے بڑے حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔
مشرقی کانگو میں گزشتہ 3 دہائیوں سے اندرونی اور سرحد پار کشیدگی کا سلسلہ جاری ہے جس کا جزوی طور پر تعلق 1994 میں روانڈا کی نسل کشی سے ہے۔