میرپورخاص (نمائندہ جسارت) ضلع میں محکمہ ایریگیشن کی جانب سے سالانہ پانی کی 6 جنوری کو وارہ بندی کے بعد مورخہ 21 جنوری کو نہروں میں پانی چھوڑنے کا اعلان کیے جانے کے باوجود تاحال نہروں میں پانی نا چھوڑے جانے کے سبب ضلع بھر میں ہزاروں ایکڑ پر کاشت کی گئی، فصلوں کو نقصان کا اندیشہ پیدا ہو گیا ہے تو دوسری جانب ضلع کی تمام تحصیلوں میں میرواہ گورچانی، جھڈو، نوکوٹ سمیت میرپورخاص شہر میں پینے کے پانی کا بحران پیدا ہوگیا ہے، میونسپل کارپوریشن اور ٹاؤن کی واٹر سپلائی اسکیموں کے تالاب مکمل طور پر سوکھ چکے ہیں جس کی وجہ سے پینے کے پانی کی سپلائی مکمل طور پر بند ہو چکی ہے، شہری مجبور ہوکر زیر زمین مضر صحت کھارا پانی پینے یا پھر پینے کے لیے بازار سے مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔ دوسری جانب واٹر سپلائی اسکیموں پر لگے فلٹر پلانٹس پر پانی کے حصول کے لیے لوگوں کا ہجوم نظر آتا ہے۔ اس حوالے سے شہریوں کا کہنا تھا کہ محکمہ ایریگیشن کی لاپروائی کے سبب 15 روز کی وارہ بندی کو ایک ماہ ہونے کو ہے لیکن نہروں اور شاخوں میں پانی نا پہنچنے کے سبب پانی کی قلت پیدا ہو چکی ہے۔ یاد رہے کہ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے بھی ایک شیڈول لیٹر جاری کیا گیا تھا جس میں اطلاع دی گئی تھی کہ تالابوں میں پانی کا زخیرہ ختم ہو چکا جس کی وجہ سے شہریوں کو پانی احتیاط سے استعمال کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔