لاہور (وقائع نگارخصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا کہ پیکا ایکٹ ترمیمی بل صحافت پر قدغن لگانے کی کوشش ہے، اس ایکٹ کے نفاذ پر حکومت کے اتحادی بھی خوش نظر نہیں آتے۔ جماعت اسلامی اس قانون کو مسترد کرتی ہے اور صحافی برادری کے ساتھ کھڑی ہے۔ملک کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت بند گلی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی نا کرنے اور مسلسل کھوکھلے اعلانات کے ذریعے عوام کو گمراہ کرنے کے خلاف امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کی اپیل پر31جنوری کو لاہور سمیت پورے صوبے میں بھر پور احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ سیاسی چپقلش اور انتقامی سیاست کو دفن کئے بغیر ملک و قوم کو آگے لے کر نہیں چلا جا سکتا، اس کا خمیازہ قوم نے بھگت لیا ہے۔ہمارے ہمسایہ ممالک ترقی و خوشحالی میں آگے نکل چکے ہیں، پاکستان جنوبی ایشیاء کا سب سے مہنگا ترین ملک بن چکا ہے۔ادارے تباہ اور کرپشن نے نظام کو کھوکھلا کر کے رکھ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ملک کی ترقی اور قوم کی خوشحالی میں سب ملک کر اپنا مثبت کر دار ادا کریں۔ کوئی بھی چیز پاکستان کی سلامتی سے بڑھ کر نہیں ہو سکتی۔باہمی اختلافات کو ختم کرنا وقت کا تقاضا ہے۔ محمدجاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ مفادات کی سیاست نے ملک و قوم کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ ظلم و ستم کے اس نظام نے عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے، جاگیر داروں، وڈیروں اور سرمایہ داروں کے ساتھ مافیا ز نے لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ ملک و قوم کو انتشار، سیاسی عدم استحکام اورانارکی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر قومی مفادات کو ترجیح دیں اور پاکستان کی ترقی میں اپنا مثبت کردار ادا کریں۔