اسلام آباد(آن لائن)حکومتی کمیٹی نے تحریک انصاف کے چارٹر آف ڈیمانڈز کا جواب اسپیکر قومی اسمبلی کے حوالے کردیا، جوڈیشل کمیشن بنانے سے متعلق یکسر انکار نہیں کیا، عدالتی کمیشن بنانے یا نہ بنانے سے متعلق حالات اورقانونی وجوہات کا ذکر، حکومت نے اسپیکر کی سربراہی میں موجودہ کمیٹی کو ہی پارلیمانی کمیٹی کا درجہ دینے کی تجویز دی ہے قومی اسمبلی اسپیکر آفس کے
ذرائع نے بتایا کہ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا معاملہ، حکومت نے تحریک انصاف کے مطالبات پر تحریری جواب اسپیکر ایاز صادق کے حوالے کردیا، حکومت نے جوڈیشل کمیشن بنانے سے متعلق یکسر انکار نہیں کیا، ذرائع کے مطابق حکومت نے ان حالات کا ذکر کیا جن میں عدالتی کمیشن بن سکتا ہے، ان وجوہات کا بھی ذکر کیا جن میں کمیشن نہیں بن سکتا، اس حوالے سے آئینی و قانونی نکات کا حوالہ دیا گیا، حکومت نے جوڈیشل کمیشن کے متبادل خصوصی کمیٹی یا پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز دی۔ حکومت نے اسپیکر کی سربراہی میں موجودہ کمیٹی کو ہی پارلیمانی کمیٹی کا درجہ دینے کی بھی تجویز دی۔حکومت نے تحریک انصاف کے لاپتہ افراد کی فہرست فراہم کرنے کا مطالبہ کیا، حکومتی کمیٹی نے بانی چیئرمین سمیت دیگر قیدیوں کی رہائی سے متعلق قانونی و عدالتی فیصلوں کا حوالہ دیا،جواب میں کہا گیا کہ حکومت نے قانونی طور پر ان کی عدالتوں سے ضمانت یا رہائی پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا۔ اسپیکر قومی اسمبلی یا حکومت جواب کو ابھی پبلک نہیں کرے گی،وزیراعظم شہبازشریف کو تمام تر صورتحال سے آگاہ کردیا گیا، اسپیکر ایاز صادق کمیٹی برقرار رکھنے جبکہ حکومت 31 جنوری کے بعد ختم کرنے کی خواہاں ہے۔