یونان کشتی حادثے کی سست تحقیقات پر سربراہ ایف آئی اے کی چھٹی

44

اسلام آباد (آن لائن+صباح نیوز+مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے یونان کشتی حادثے کی تحقیقات میں سست رفتاری پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سربراہ احمد اسحٰق جہانگیر کو عہدے سے ہٹا دیا ، نئے ڈی جی ایف آئی اے کے لیے پولیس سروس کے اعلیٰ افسران کے ناموں پر غور جاری، آئی جی پنجاب عثمان انور ، سیکرٹری انسانی حقوق اے ڈی خواجہ بھی مضبوط امیدوار ہیں،فاقی کابینہ سے نئے ڈی جی ایف آئی اے کے نام کی منظوری لی جائے گی۔جبکہ آئی جی خیبر پختونخوا اختر حیات گنڈاپور کو بھی عہدے سے ہٹاتے ہوئے ان کی جگہ
ذوالفقار حمید کو نیا آئی جی تعینات کر دیا گیا ہے۔ ذوالفقار حمید اس سے قبل پنجاب حکومت میں خدمات سر انجام دے رہے تھے۔ اسٹیبشمنٹ ڈویژن نے تقرر و تبادلوں کے نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے اختر حیات گنڈاپور کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے یونان میں کشتی حادثے میں پاکستانی تارکین وطن کی اموات کے شروع کی گئی تحقیقات میں سست رفتاری پر برتنے پر ڈی جی ایف آئی اے احمد اسحٰق جہانگیر کو عہدے سے فارغ کردیا، جس کا اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔ نئے ڈی جی ایف آئی اے کے لیے پولیس سروس کے اعلیٰ افسران کے ناموں پر غور جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق آئی جی پنجاب عثمان انور بھی ڈی جی ایف آئی اے کی دوڑ میں شامل ہیں جبکہ سیکرٹری انسانی حقوق اے ڈی خواجہ بھی مضبوط امیدوار ہیں۔ ایڈیشنل سیکرٹری وزارت داخلہ سلیمان چودھری کا نام بھی زیر غور ہے۔آئی جی موٹر ویز راجا رفعت مختار بھی دوڑ میں شامل ۔اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے اعلیٰ افسران کے ناموں پر مشاورت شروع کردی ہے۔وفاقی کابینہ سے نئے ڈی جی ایف آئی اے کے نام کی منظوری لی جائے گی۔ذرائع کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کے پی کے محمد علی بابا خیل کا نام بھی نئے ڈی جی ایف آئی اے کے لیے زیر غورہے۔واضح رہے کہ 2 روز قبل یونان کشتی حادثے میں ملوث ایف آئی اے کے ایک انسپکٹر، 2 سب انسپکٹرز، 2 ہیڈ کانسٹیبل اور 8 کانسٹیبلز کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا تھا۔