ریلوے اسٹیشن کی چھت گرنے سے ہلاکتیں ، عوامی احتجاج پر سربیا کے وزیر اعظم مستعفی

79

بلغراد (انٹرنیشنل ڈیسک) سربیا کے وزیراعظم ریلوے اسٹیشن کی چھت گرنے سے ہونے والی ہلاکتوں کے بعد مظاہروں کے باعث مستعفی ہوگئے۔ حادثے کی صورت میں متعلقہ محکمہ کے وزیر کا مستعفی ہونا ترقی یافتہ ممالک میں عام بات ہے لیکن سربیا وہ ملک بن گیا ، جہاں صرف ریلوے اسٹیشن کی چھت گرنے پر وزیراعظم نے استعفا دیاہے ۔خبررساں اداروں کے مطابق گزشتہ سال نومبر میں سربیا کے نووی ساد ریلوے اسٹیشن کی چھت کا اسٹینڈ گر گیا تھا اور اس حادثے میں 15 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ حادثے کے بعد سربیائی عوام سڑکوں پر نکل آئے اور بدعنوانی کو حادثے کا سبب قرار دے کر حکومت کے خلاف احتجاج کا آغاز کیا تھا۔ 3ماہ سے جاری احتجاج رنگ لایا اور وزیراعظم الیگزینڈر ملوس ووسیوک نے ٹی وی پر قوم سے خطاب میں مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ 10 روز میں طے کریں گے کہ نئے پارلیمانی انتخابات کرائے جائیں یا موجودہ پارلیمان ہی سے نئی حکومت تشکیل دی جائے۔ واضح رہے کہ اس طویل احتجاج کی قیادت سربیا کے طلبہ نے کی تھی اور دسمبر میں ہونے والے مظاہرے میں ایک لاکھ سے زائد افرادشامل ہوئے تھے۔ اس سے قبل بنگلا دیش میں طلبہ کے احتجاج کے نتیجے میں وزیراعظم حسینہ واجد اپنا 16 سالہ اقتدار چھوڑنے پر مجبور ہوئی تھیں اور وہ اس وقت بھارت میں پناہ گزین ہیں۔