امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ارب پتی آجر اور اپنے دستِ راست ایلون مسک کو خلاباز سنیتا ولیمز کو زمین پر واپس لانے کا ٹاسک سونپ دیا ہے۔ سنیتا ولیمز اور بُچ وِلمور جون 2014 سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر پھنسے ہوئے ہیں۔ اُنہیں زمین پر واپس لانے کی متعدد کوششیں مکمل طور پر کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔
صدر ٹرمپ نے ایک ایکس پوسٹ میں لکھا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے سنیتا ولیمز اور بُچ وِلمور کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر بے یار و مددگار چھوڑ دیا۔ اب انہیں زمین پر واپس لانا ہماری ذمہ داری ہے۔ میں یہ ذمہ داری اپنے ساتھی ایلون مسک کو سونپ رہا ہوں۔ وہ اپنے ادارے اسپیس ایکس کے ذریعے سنیتا اور بُچ کو واپس لاسکتے ہیں۔
باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ سنیتا ولیمز اور بُچ وِلمور کو مارچ میں اسپیس ایکس کے خلائی جہاز کریو 10 کے ذریعے زمین پر واپس لایا جاسکتا ہے۔ انسٹھ سالہ سنیتا ولیمز اور باسٹھ سالہ بُچ وِلمور کو دس روزہ مشن پر بین الاقوامی خلائی اسٹیشن بھیجا گیا تھا۔ وہ 5 جون کو بوئنگ کے خلائی جہاز اسٹار لائنر کے ذریعے روانہ ہوئے تھے۔ تھرشر میں خرابی اور ہیلیم گیس خارج ہونے کے باعث خلائی تحقیق کے امریکی ادارے ناسا نے اسٹار لائنر کیپسول 7 ستمبر کو واپس بلالیا تھا۔
ایلون مسک کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی ہدایت کے مطابق سنیتا ولیمز اور بُچ وِلمور کو خلا سے واپس لانے کا آپریشن جلد شروع کرنے کی تیاریوں کا آغاز ہوگیا ہے۔