اسلام آباد: ایف بی آر نے رواں مالی سال 2024-25 کے ابتدائی 7 ماہ (جولائی تا جنوری) میں 440 ارب روپے کے ٹیکس شارٹ فال کا خدشہ ظاہر کیا ہے، جب کہ ایف بی آر کو جنوری میں بھی 50 ارب روپے سے زائد کی کمی کا سامنا ہوسکتا ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ میں ایف بی آر ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جنوری 2025 کے لیے ٹیکس وصولی کا ہدف 956 ارب روپے مقرر کیا گیا تھا، تاہم اس کے مقابلے میں صرف 900 ارب روپے تک وصولی متوقع ہے۔ اسی طرح، ایف بی آر نے جنوری سے مارچ 2025 تک کی سہ ماہی کے لیے 3100 ارب روپے کی ٹیکس وصولی کا ہدف مقرر کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مالی سال کے ابتدائی 6ماہ میں ایف بی آر کو 386 ارب روپے کا شارٹ فال ہوا، مگر فروری اور مارچ میں ٹیکس وصولی میں اضافہ متوقع ہے۔ پراپرٹی ٹرانزیکشنز پر ٹیکس ریٹ میں کمی اور قابلِ ٹیکس درآمدات میں اضافے کی وجہ سے ریونیو میں بہتری آنے کی امید ہے۔
ایف بی آر کی توقع ہے کہ مالی سال کی آخری سہ ماہی میں ٹیکس وصولی میں مزید تیزی آئے گی اور ایف بی آر کا مجموعی ٹیکس وصولی کا ہدف 12,970 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔