چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف کے علاوہ کسی سے ملاقات نہیں ہوئی۔
اسلام آباد کی کچہری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھے ،ہم نے مطالبات میں کمیشن بنانے کا کہا تھا لیکن حکومت نے جواب نہیں دیا کیونکہ حکومت چاہتی نہیں تھی مذاکرات ہوں اور مسائل کا حل نکلے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اوپر ہر قسم کی سختیاں کی گئی اس کے باوجود مذاکرات میں عمران خان نے پہل کی، حکومت نے مذاکرات میں تاخیر کی، حکومت سنجیدہ ہوتی تو اپنا جواب دیتی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت نے مذاکرات میں تاخیر کی ،اگر حکومت ہمارے ساتھ جواب پہلے شیئر کرتی تو غور کر لیتے، حکومت نے یہ کہا 28 جنوری کو کمیٹی روم میں جواب دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج جج زیبا چوہدری کے سامنے ہمارا کیس لگا ہوا تھا، وہ قائم مقام جج ہیں اس وجہ سے انہوں نے تاریخ دی، ہم اُمید کرتے ہیں کہ مستقل جج ہو گا اور پراسس آگے چلے گا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بڑے ناموں سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے، کوئی بھی قانون سے اوپر نہیں ہے، عدالت دیکھے گی کیس بنتا ہے تو چلائے گی۔