ٹرمپ اسرائیل کو غزہ کا مکمل قبضہ دلانے کی چال چل رہا ہے،تنظیم اسلامی

90

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)غزہ کی تعمیر نو کے نام پر 15 لاکھ مسلمانوں کو عرب ممالک منتقل کرنے کی تجویز درحقیت اسرائیلی قبضہ کا بہانہ ہے۔ یہ بات تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے 13 ماہ تک اسرائیل غزہ کے مظلوم اور مجبور مسلمانوں پر مسلسل وحشیانہ بمباری کرتا رہا جس کے باعث عورتوں، بچوں اور بوڑھوں سمیت تقریبا 47000 مسلمانوں کو شہید اور ایک لاکھ سے زائد کو زخمی کر دیا گیا۔ غزہ کے 90فیصد گھروں، اسکولوں، اسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں کو ملبہ کا ڈھیر بنا دیا گیا۔ غزہ کے مسلمانوں کی اِس کھلم کھلا نسل کشی میں اسرائیل کو امریکا کی مکمل عسکری، مالی اور سفارتی معاونت حاصل رہی، حقیقت یہ ہے کہ اسرائیل کو تحریکِ مزاحمت کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا اور وہ اپنا ایک بھی مغوی رہا نہ کرا سکا۔ آج دنیا بھر کا میڈیا اس ہزیمت ناک اسرائیلی شکست کو جنگ بندی کا نام دے رہا ہے۔ اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو اسرائیلی درندگی کے زبردست حامی ہیں ان کی یہ تجویز کہ غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے 15لاکھ مسلمانوں کو مصر اور اردن منتقل کر دیا جائے، جسے حماس اور بعض عرب ممالک نے بھی مسترد کر دیا ہے، درحقیقت اسرائیل کو غزہ کا مکمل قبضہ دلانے کی ایک چال ہے۔انہوں نے مسلم ممالک کے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ اور لبنان میں اسرائیلی درندگی کے بعد اب ان کی آنکھیں کھل جانی چاہییں کہ اسرائیل کا اگلا ہدف دیگر مسلم ممالک ہی ہوں گے،ہذا تمام مسلم ممالک صورتِ حال کی سنگینی پر سنجیدگی سے غور کریں، اپنے باہمی تنازعات کو پسِ پشت ڈالیں اور متحد ہو کر طاغوتی قوتوں کا مقابلہ کرنے کی تیاری کریں۔