کراچی(اسٹاف رپورٹر)وفاقی اردو یونیورسٹی کا پانچواں کانووکیشن گورنر ہائوس کراچی میں سجا ، جس میں 37 مختلف شعبہ جات کے 231 طلبامیں 97 گولڈ ، 18 سلور اور 12 برونز کے میڈلز اور اسناد تفویض کی گئیں ۔مہمان خصوصی گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری نے کانووکیشن سے خطاب میں کہا کہ تمام فارغ التحصیل طلباء کو مبارک باد دیتا ہوں آج فخر اور خوشی کا دن ہے کہ ہم سب طلبہ کی کامیابیوں کا خیر مقدم کررہے ہیں یہ تقریب جامعہ اردوکی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ کامیاب طلباء نے آج اپنی زندگی کا اہم مرحلہ مکمل کرلیا یہ کامیابی، علم حاصل کرنے کی لگن و جستجو اور استقامت کا نتیجہ ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ سب اپنی جامعہ کا نام روشن کریں گے۔ میرے علم میں ہے کہ وفاقی اردو یونیورسٹی ا س وقت مختلف مسائل کا شکار ہے۔ مجھے یقین ہے کہ شیخ الجامعہ ضابطہ خان شنواری اور ان کی ٹیم جلد اس بحران پر قابو پا لیں گے۔ طلباء اپنی کامیابی کو اپنے خوابوں کی تکمیل کی طرف ایک قدم تصور کریں۔ طلباء کے والدین اپنے بچوں کے مستقبل سے مایوس نہ ہوں۔ طلباء کے والدین گورنرہائوس آئیں ان کے بچوں کا مستقبل بنائیں گے۔ گورنر سندھ اعلیٰ تعلیم یافتہ خواتین ہمارا مستقبل ہیں۔ والدین اپنی بچیوں کو معاشرہ کا کارآمد شہری بنائیں۔وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے کہا فارغ التحصیل طلبہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں گولڈ میڈل حاصل کرنے طلبہ اور ان کے والدین مبارکباد کے مستحق ہیں .وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے اپنے خطاب میں کہا کہ سر سید احمد خان نے ایک کالج بنایا یہ کالج ترقی کر کے علی گڑھ یونیورسٹی میں تبدیل ہو گیا علی گڑھ یونیورسٹی پاکستان بنانے کی ایک ضرورت تھی۔