لندن: یورپی ممالک میں ملک برطانیہ کے اندر پرائیویٹ کمپنیوں میں ملازمین کے ہفتے میںکام کے ایام آرام کے دنوں کا شیڈول جاری کردیا گیا ہے۔
بین الا قوامی ویب ڈیسک کے مطابق مقامی میڈیا نے ملک برطانیہ میں ذہنی و جسمانی تھکاوٹ دور کرنے کے لیے 200 برٹش کمپنیاں مستقل طور پر اپنے ملازمین کو ایک ہفتے میں 4 دن کام اور 3 دن چھٹی دینے پرآمادہ ہو گئیں۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی 2 سو کمپنیوں نے اپنے ملازمین کے لیے تنخواہ میں بغیر کٹوتی کے مستقل طور پر 4 دن ورکنگ ڈیز اور3 دن کی چھٹی کے لیے دستخط کر چکی ہیں۔ اس اقدام کی وجہ یہ ہے کہ ذہنی امراض میں متواتر اضافہ ہے، جس کی وجہ سے عوام کو کام کم دیکر زیادہ آرام دینے کی پالیسی بنائی جا رہی ہے۔
مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں قائم کردہ4 ڈے ویک فاو¿نڈیشن کے تحت مذکورہ حوالے کے پیش نظر چلنے والی مہم میں ملک کی مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی 200 کمپنیوں نے شمولیت اختیار کر چکی ہیں۔
اس تناظر میں4 ڈے ویک فاو¿نڈیشن کی نئی رپورٹ میں بتایا کہ یہ کمپنیاں مجموعی طور پر 5 ہزار سے زاید ملازمین کو ملازمت دیتی ہیں، جن میں خیراتی ادارے، مارکیٹنگ اور ٹیکنالوجی کمپنیاں قابل ذکر ہیں۔
مذکورہ 200 کمپنیوں کی تفصیلات کچھ یوں ہے کہ 30 مارکیٹنگ، ایڈورٹائزنگ اور پریس ریلیشنز، 29 چیریٹی، این جی اوز تنظیمیں،24 ٹیکنالوجی، انٹرنیٹ ٹیکنالوجیز اور سافٹ ویئر کمپنیوں کے علاوہ بھی 22 کنسلٹنٹ اور مینجمنٹ کمپنیاں بھی شامل ہیں۔
مذکورہ 4 دن کے ورکنگ ویک کے کمپنیوں کا کہنا ہے کہ 5 دن کام کا طریقہ کار پرانے معاشی دور کی باقیات ہےں۔ اس تناظر میںفاو¿نڈیشن کی مہم کے ڈائریکٹر جو رائل نے کہا ہے مذکورہ ورکنگ ویک 100 سال پہلے بنایا گیا تھا اور اب یہ موجودہ دور کے لیے نامناسب ہو چکا ہے، جس میں ایک طویل عرصے سے تبدیلی لانا وقت کی اہم ضرورت تھی۔
یہ بات بھی علم میں رہے کہ قبل ازیں ملک بیلجیئم2022ءمیں4 دن کے ورکنگ ویک کی قانون سازی کرنے والا پہلا یورپی ملک تھا، جن ممالک میں کسی نہ کسی حد تک ہفتے میں4 دن کام ہوتا ہے یعنی 3 دن چھٹی ہوتی ہے، ان میں آسٹریلیا، آسٹریا، امریکا، بیلجیئم، برطانیہ، برازیل، کینیاڈا، ڈنمارک، فرانس، جرمنی، آئس لینڈ، آئرلینڈ، نیدرلینڈ، نیوزی لینڈ، ناروے، پرتگال، اسکاٹ لینڈ، جنوبی افریقا، اسپین، سوئیڈن، سوئٹزر لینڈ، نیوزی لینڈ، لتھوانیا، جاپان اور یو اے ای شامل ہیں۔
اس اقدام کا بنیادی مقصد تو یہی تھا کے ملازمت پیشہ لوگوں کو ذہنی و جسمانی تھکاوٹ سے ہٹا کر صحت مند زندگی کی طرف گامزن کرنا ہے۔