گؤ رکھشا کی آڑ میں مسلمان نوجوانوں پر انتہا پسند ہندوؤں کا تشدد، ایک جاں بحق، دوسرا زخمی

220

چندی گڑھ:بھارتی ریاست ہریانہ میں گؤ رکھشا کی آڑ میں ایک اور مسلم نوجوان کو انتہاپسند ہندوؤں نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا، جس میں ایک نوجوان جاں بحق  اور دوسرا شدید زخمی ہو گیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہریانہ کے ضلع پلوال میں انتہا پسند ہندوؤں کے ہجوم نے ایک ٹرک کو گھیر کر قابو کیا، جس میں مبینہ طور پر گائے اور بچھڑا موجود تھے۔  اس ٹرک میں سوار مسلمان نوجوان یوسف نے مشتعل افراد کو بتایا کہ گائے اور بچھڑے کو بیماری کی وجہ سے علاج کے لیے لے جایا جا رہا ہے۔

ہندو انتہا پسندوں نے مسلمان نوجوان کی بات پر یقین نہ کرتے ہوئے اسے اور اس کے ساتھی کو لاٹھیوں، گھونسوں اور لاتوں سے تشدد کا نشانہ بنایا۔ ہندو انتہا پسندوں کی اس دہشت گردی کے نتیجے میں یوسف شدید زخمی ہوا جسے دہلی کے اسپتال منتقل کیا، جہاں وہ دم توڑ گیا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق واقعے میں یوسف کا ساتھی ٹرک ڈرائیور بھی زخمی ہے اور اسپتال میں زیر علاج ہے، جہاں اس کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ پولیس نے 10 افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا ہے مگر ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

یاد رہے کہ بھارت کی کئی ریاستوں میں گائے کو ذبح کرنے پر پابندی ہے اور اس قانون کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انتہاپسند ہندو گروہ مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔