اسٹیبلشمنٹ نے جناح کے پاکستان کو قید خانہ بنادیا ہے،عوامی تحریک

69

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار اور مرکزی جنرل سیکرٹری ایڈووکیٹ ساجد حسین مہیسر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پیکا ایکٹ ترمیمی بل قائداعظم محمد علی جناح کے پاکستان پر غیر جمہوری قوتوں کے قبضے کا پروانہ ہے، اسٹیبلشمنٹ نے کالے قوانین کے ذریعے محمد علی جناح کے پاکستان کو قید خانہ بنا دیا، اسمبلی میں ہونے والی قانون سازی ملک کے بانی کے اُصولوں کے خلاف ہے، ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لا نافذ ہے، پیکا ایکٹ میں ترمیم مارشل لاء کا اعلان ہے، پیکا ایکٹ ترمیمی بل جیسے کالے قوانین نام نہاد جمہوری حکومت کا اصل چہرہ بے نقاب کرتے ہیں، آزادیٔ اظہار پر قدغن لگا کر آئین کی تذلیل کی گئی ہے، پیکا ایکٹ آئین کی خلاف ورزی ہے، پاکستان کے 1973 کے آئین کا آرٹیکل 19 آزادیٔ اظہار کا حق دیتا ہے، جبکہ پیکا ایکٹ آئین کی سنگین خلاف ورزی ہے، غیر آئینی قانون سازی کے ذریعے ملکی آئین کو پامال کیا جا رہا ہے، ہر دور میں غیر جمہوری قوتوں نے آئین کی توہین اور تذلیل کی ہے، پیکا ایکٹ جیسے کالے قوانین بدترین مارشل لاء دور کی عکاسی کرتے ہیں، اقتدار کی خاطر ن لیگ مکمل طور پر غیر جمہوری قوتوں کا ذیلی ونگ بن چکی ہے، پیپلز پارٹی جمہوریت کا راگ الاپنا بند کرے، پیپلز پارٹی حکومتی کالے قوانین پاس کرنے میں ن لیگ کی برابر شراکت دار ہے، شہباز شریف، صدر آصف زرداری اور بلاول عوام کو بے وقوف بنانا بند کریں، عوامی تحریک کے رہنماؤں نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل کو میڈیا کی آزادی اور عوامی رائے پر شب خون قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایک طرف کارپوریٹ فارمنگ کے ذریعے ملک کی لاکھوں ایکڑ زمین، دریائے سندھ اور مظلوم قوموں کے وسائل پر قبضہ کیا جا رہا ہے، تو دوسری طرف عوام کی آواز دبانے کے لیے روز نئے کالے قوانین لائے جا رہے ہیں، ملک کے مظلوم عوام پرامن سیاسی جدوجہد جاری اور غیر جمہوری قوتوں کے ملک دشمن کالے قوانین کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔