پاکستان ٹیکس چوروں کی جنت بن چکا ہے،شاہد رشید بٹ

162

کراچی (کامرس رپورٹر)تاجر رہنما اوراسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ پاکستان ٹیکس چوروں کی جنت بن چکا ہے۔ جب تک ٹیکس چور اشرافیہ سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا نہیں جائے گا ملک بدحال رہے گا۔ سابقہ فاٹا اور پاٹا کی ٹیکس مراعات ختم کی جائیں کیونکہ اس سے معیشت کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔ قبائلی علاقوں میں سمگلروں نے فیکٹریاں بنائی ہوئی ہیں جن کی وجہ سے شہری علاقوں میں واقع فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں جس سے محاصل اور روزگار کا نقصان ہو رہا ہے۔ شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ قبائلی علاقوں میں پنجاب اور سندھ کے صنعتکاروں نے بھی گھی تیل اسٹیل اور دیگر اشیاء کی فیکٹریاں کھول رکھی ہیں جن کی پیداوار قبائل کی ضروریات سے کئی گنا زیادہ ہے۔ ان کارخانوں کی سرپلس پیداوار صوبہ خیبر پختوانخواہ ، اسلام آباد اور پنجاب اسمگل کر دی جاتی ہیجس سے بھاری نقصان ہو رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں کو ٹیکس میں چھوٹ دیتے ہوئے فیصلہ کیا گیا تھا کہ وہاں کی پیداوار وہیں بیچی جائے گی اور چونکہ انھیں ٹیکس کی مد میں ریلیف دیا گیا تھا اس لئے قبائل کو سستی اشیاء￿ ملیں گی مگر بعض عناصر نے اس سہولت کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے لوٹ مار کا بازار گرم کر دیا۔ موجودہ حکومت نے سابقہ بجٹ میں ٹیکس مراعات ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا جسے بعد میں بعض واضع وجوہات سے سبب واپس لے لیا گیا۔اس وقت قبائلی علاقوں میں پاکستان کی دوسرے علاقوں میں گھی کی پیداواری لاگت میں ستائیس فیصد فرق ہے جبکہ سٹیل لی پیداوار میں پچاس ہزار روپے جی ٹن کا فرق ہے۔ قبائلی علاقوں میں فیکٹریوں کے لئے جو خام مال بغیر ڈیوٹی کے درامد کیا جا رہا ہے اسکی اچھی خاصی مقدار کراچی، حیدرآباد اور لاہور میں ہی بیچ دی جاتی ہے جس سے حکومت کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سلسلہ کو جلد از جلد ختم کیا جائے کیونکہ مخصوص افراد کو کاروبار کے نام پر ڈکیتی کی اجازت نہیں ہونی چائیے۔