پاکستان میں اس وقت آئین پر عمل نہیں کیا جا رہا: عمر ایوب

178

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ پاکستان میں اس وقت آئین پر عمل نہیں کیا جا رہا۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب کا کہنا تھا کہ مختلف شہروں میں مختلف کیسز میں کس طرح جا سکتا ہوں، اس کو ہم مسلط حکومت کہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کمیشن نہ بنانے کی وجہ سے پارٹی نے مذاکرات کا بائیکاٹ کیا ہے ،حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، معیشت تباہ اور بلوچستان کی حالت خراب ہے۔

عمر ایوب نے کہا کہ پیکا ایکٹ صحافیوں کے گلے کا پھندہ ہے اور آزادی اظہار پر پابندی لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے ،میرے خلاف متعدد کیسز ہیں، ہائی کورٹ میں اپنی ضمانتیں کروانےآیا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کہتی ہیں کہ وہ فیصلے کرنے والے ہے، فیصلے کرنے والوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے،تحریک انصاف متحد ہے اور جو لوگ پارٹی میں اختلافات کی باتیں کر رہے ہیں، وہ محض خواب دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 15 جنوری کو اسپیکر قومی اسمبلی کو ایک خط ارسال کیا گیا تھا، جس میں کمشنرز اور چیف کمشنر کی تعیناتی کے لیے نام تجویز کرنے کی درخواست کی گئی تھی، تاہم اس حوالے سے ابھی تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔