سناتن دھرم مشکل میں پڑا تو کوئی بھی مذہب محفوظ نہ رہے گا، یو پی کے وزیرِاعلیٰ کی دھمکی

223

بھارت کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش کے وزیرِاعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے دھمکی دی ہے کہ اگر بھارت میں سناتن دھرم (قدیم ہندو دھرم) کو بحران لاحق ہوا تو پھر کوئی بھی مذہب محفوظ نہ رہ سکے گا۔ ملک میں یکجہتی اور یگانگت برقرار رکھنا لازم ہوچکا ہے۔ بھارت پر کوئی بحران آیا تو سناتن دھرم بھی اُس بحران کی زد میں آئے گا۔ ایسی حالت میں کوئی بھی دھرم، فرقہ یا ذات محفوظ نہ رہ سکے گی۔

پریاگ راج (اِلٰہ آباد) میں مہا کُمبھ میلے کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ سناتن دھرم برگد کا وہ درخت ہے جس کی چھاؤں میں سب پھل پھول رہے ہیں۔ اِس کا موازنہ کسی بھی جھاڑی یا جھاڑیوں سے نہیں کیا جاسکتا۔

اتر پردیش کے وزیرِاعلیٰ کا کہنا تھا کہ سناتن دھرم تلوار کے ذریعے نہیں پھیلا بلکہ یہ تو تعلیمات کے ذریعے دوسرے خطوں تک پہنچا۔ دنیا کے لیے واحد مذہب سناتن دھرم ہی ہے۔ بھارت میں کسی بھی بحران کے ابھرنے کی گنجائش نہیں۔ زبان اور ذات کی بنیاد پر نفرت کے بیج بونے کی گنجائش نہیں۔ روحانی بالیدگی کی علم بردار شخصیات کو ایسے ہتھکنڈوں سے دور رہنا چاہیے جو معاشرے کو تقسیم کرتے ہوں۔ ملک کو یکجہتی، ہم آہنگی، اتحاد اور یگانگت کی ضرورت ہے۔

جنوری 2023 میں یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا تھا کہ سناتن دھرم بھارت کا قومی مذہب ہے۔ اس بیان پر بھی بہت لے دے ہوئی تھی۔ اُن پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ ہندو رسوم و رواج کو ملک میں بسنے والے تمام لوگوں پر تھوپنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یوگی آدتیہ ناتھ کہتے ہیں کہ اگر بھارت میں ہندوؤں کے مذہبی مقامات کی توہین کی جائے گی تو بحالی کا عمل شروع کیا جائے گا۔ ایودھیا میں پانچ صدیوں کے بعد رام جنم بھومی مندر کی تعمیر شروع کی گئی تھی۔