لاہور (وقائع نگارخصوصی ) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ ملک ریاض ملک و قوم پر احسان کر یں اور سامنے لائیں کہ کرپشن کی اس بہتی گنگا میں کس کس نے ہاتھ دھوئے ہیں۔25کروڑ عوام کے نام نہاد خیر خواہوں، سیاست دانوں، سرمایہ داروں، ججز، جرنیلوں کو بے نقاب کیا جائے جنہوں نے ملک و قوم کے ساتھ کھلواڑ کیا۔ ظلم کے اس نظام نے ملک و قوم کو مفلوج کرکے رکھ دیا ہے۔پاکستان کی جڑوں کو دیمک کی طرح چاٹنے والے کسی قسم کی ہمدردی اور رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ انہو ں نے ان خیالات کا اظہار مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے وطن عزیز کو اپنے قیام سے ہی جن لا متناہی مسائل کا سامنا رہا ہے ان میں سب سے کلیدی مسئلہ محب وطن قیادت کا فقدان رہا ہے۔اگر ملک و قوم کو حقیق قیادت میسر ہوتی تو آج پاکستان ترقی پذیر ممالک کی فہرست سے نکل پر ترقی یافتہ ممالک میں شمار ہوتا۔ملک سیاسی انتشار اور بے یقینی کا شکار ہے اس سے ہر شعبے کی طرح ملک کی معیشت بھی بہت بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ جماعت اسلامی پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنانا چاہتی ہے۔ جب تک پاکستان کو محب وطن قیادت میسر نہیں آتی اس وقت تک مسائل کا حل ممکن نہیں۔بحرانوں کا ایک لا متناہی سلسلہ ہے جو روکنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مہنگی بجلی اور کاروباری مشکلات کی وجہ سے ملک میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے 33 فیصد یونٹ بند ہو چکے ہیں، پاکستان کی 568 ٹیکسٹائل ملز میں سے 187 اب بند ہوچکی ہیں، ان میں سب سے زیادہ ملز پنجاب میں بند ہوئیں صوبے میں 147 ٹیکسٹائل ملز بندش کا شکار ہوئیں۔ محمد جاوید قصوری نے پیکا ایکٹ میں حالیہ ترامیم کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں آزادی اظہار کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پیکا ایکٹ میں ترمیم کے بل کو مسترد کرتے ہیں۔ ہنگامی اجلاس بلانے کی کیا ضرورت تھی؟ ملک میں کالے قانون لائے جا رہے ہیں۔ ان لوگوں نے بھی وہی کام کیا تو گزشتہ برس ہتک عزت بل کے معاملے پر پنجاب حکومت نے کیا تھا،آزادی اظہار کو دبانے کے بجائے اپنی کارکردگی کو درست کرے۔ فیک نیوز کے نام پر صحافیوں پر قدغن قبول نہیں۔