میرپورخاص: قدرتی آفات کے دوران رپورٹنگ کے حوالے سے تربیتی ورکشاپ

45

میرپورخاص (نمائندہ جسارت) ڈاکٹر علی اکبر ہنگورجو، محمد عمر اور سہیل احمد صدیقی نے کہا ہے کہ قلم اور زبان کا درست استعمال اور احتیاط کے ساتھ صحافی، عوام، انتظامیہ کو قدرتی آفات سے متعلق آگاہی فراہم کریں، صحافی قدرتی آفات سے قبل لوگوں اور اداروں کو معلومات فراہم کرنا، قدرتی آفات کے دوران متاثرین کی امداد اور قدرتی آفات کے بعد ہونے والے نقصانات کے درست اعداد و شمار کی رپورٹنگ کر کے اداروں اور متاثرین کے درمیان پل کا کردار ادا کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیزوی کی جانب سے حکومت سندھ، ڈبلیو ایچ ایچ اور یورپی یونین کے اشتراک سے صحافیوں کو قدرتی آفات کے دوران کی جانے والی رپورٹنگ کے حوالے سے 2 روزہ تربیتی ورکشاپ میں پریس کلب سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کو لیکچر دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں طوفانی بارشوں اور خشک سالی کے اندیشے ہر وقت موجود رہتے ہیں لیکن عوام اور حکومتی ادارے ان کی شدت اختیار کرنے کے بعد جاگتے ہیں جس سے انسانی جانوں، فصلوں، لائیو اسٹاک، ذرائع آمد و رفت اور املاک کا بہت نقصان ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرپورخاص بالخصوص جھڈو، کوٹ غلام محمد اور سندھڑی تعلقوں میں ہماری تنظیم نے قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے لوگوں کو محفوظ مقامات اور رہائشی علاقوں میں پناہ دینے کے منصوبے تیار کر کے حکومت سندھ اور میرپورخاص کی ضلعی انتظامیہ کے حوالے کر دیا ہے۔